جمعہ‬‮ ، 27 جون‬‮ 2025 

ایران میں ایک اوراحتجاجی کارکن کو سزائے موت کاحکم

datetime 11  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن/تہران(این این آئی)ایران کی سپریم کورٹ نے احتجاجی کارکن محسن شکاری کو پھانسی کے بعد احتجاج کرنے والے دوسرے نوجوان کی سزائے موت کی توثیق کردی۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ ایرانی حکام کی جانب سے دوسرے احتجاجی کارکن کو سزائے موت کا اجرا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ تنظیم نے اپنے ٹویٹر اکانٹ پر کہا کہ

سزائے موت ایرانی احتجاجی کارکن سہند محمد زادہ کے خلاف جاری کی گئی۔ تنظیم نے سزائے موت کو “زندگی کے حق پر ایک ہولناک حملہ اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی قرار دیا، عالمی قانون ان جرائم پر سزائے موت کے استعمال پر پابندی لگاتا ہے جن میں جان بوجھ کر قتل شامل نہیں ہوتا ۔ تنظیم نے مزید کہا کہ محمد زادہ کو سزائے موت ایک فرضی مقدمہ کے بعد دی گئی اور اس کی گرفتاری کے دو ماہ سے بھی کم عرصے کے بعد سزا کا فیصلہ سنا دیا گیا۔تنظیم نے اشارہ کیا کہ محمد زادہ کے وکیل نے مقدمے کی سماعت کے دوران اس بات پر زور دیا کہ ثبوت کے طور پر استعمال ہونے والی فوٹیج سے ان پر لگائے گئے الزامات ثابت نہیں ہوتے۔گزشتہ ماہ 27 سالہ سہند محمد زادہ کو تہران کی ایک انقلابی عدالت نے عدا اللہ کے الزام کا مجرم قرار دیا تھا۔ محمد زادہ پر کوڑا کرکٹ کو آگ لگانے اور سڑک بلاک کرنے کا الزام تھا جس کی اس نے تردید کی تھی۔ ایران کا پینل کوڈ جج کی صوابدید کے مطابق “زمین پر جنگ اور بدعنوانی” کے مرتکب افراد کے لیے سزائے موت یا پھانسی کو ضروری سمجھتا ہے۔یاد رہے ایران میں 16 دسمبر سے حکومت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔ حکومت نے جمعرات کے روز مظاہروں کے آغاز کے بعد پہلی مرتبہ احتجاجی کرنے والے ایک شخص کو سزائے موت دی تھی۔ ایرانی حکومت کے اس اقدام کی عالمی سطح پر شدید مذمت کی گئی۔ عدلیہ نے دعوی کیا تھا کہ احتجاجی کارکن محسن شکاری ایک فسادی ہے جس نے 25 ستمبر کو تہران میں سڑک عبور کرکے ایک سکیورٹی اہلکار پر چاقو سے حملہ کردیا تھا۔ محسن شکاری کو پھانسی دیدی گئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…