اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) رواں سال کے آغاز میں، ایم کیو ایم نے بھی سابق آرمی چیف جنرل (ر) باجوہ سے رابطہ کیا تھا اور ان سے یہ رہنمائی چاہی تھی کہ سابق وزیراعظم عمران خان کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کیے جانے کی صورت میں پارٹی کو سیاسی لحاظ سے کس کا انتخاب کرنا ہے۔
روزنامہ جنگ میں انصار عباسی کی خبر کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ فروغ نسیم نے جنرل باجوہ سے رابطہ کرکے ان سے رہنمائی طلب کی تھی لیکن انہوں نے جواب دیا کہ اس بات کا فیصلہ آپ خود کریں کہ ایم کیو ایم اور اس کی سیاست کو کیا موزوں لگتا ہے۔حال ہی میں ق لیگ کے رہنما اور وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اور ا نکے بیٹے مونس الٰہی نے کہا تھا کہ انہوں نے سابق آرمی چیف سے عمران خان کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک کے معاملے پر رابطہ کیا تھا اور انہیں بتایا گیا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کا ساتھ دیں۔سابق آرمی چیف کی جانب سے ق لیگ کی سینئر قیادت کی جانب سے کیے گئے دعوے کے بارے میں کوئی تردید جاری نہیں کی گئی حالانکہ ان کے کچھ قریبی ذرائع نے حال ہی میں کہا تھا کہ مونس الٰہی نے جو کچھ کہا تھا وہ اس معاملے کے سیاق و سباق سے ہٹ کر کی گئی تشریح ہے جس پر مباحثہ ہوا تھا۔