اتوار‬‮ ، 29 جون‬‮ 2025 

اداروں کیساتھ جو خلیج ،بد گمانیاں پیدا ہوئیں ہم اعتماد سازی کے ذریعے انہیں کم کرنا چاہتے ہیں، تحریک انصاف

datetime 7  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)پاکستان تحریک انصاف نے ایک بار پھر اپنے اس موقف کا اعادہ کیا ہے کہ حالیہ سات آٹھ ماہ میں اداروں کے ساتھ جو خلیج اور بد گمانیاں پیدا ہوئی ہیں ہم اعتماد سازی کے ذریعے انہیں کم کرنا چاہتے ہیں تاکہ ملک ہیجانی کیفیت سے باہر آ سکے،ہم آئینی کردار کے اندر رہتے ہوئے اپنی بات کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں اور ایسا کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہتے

جس سے ملک یا ادارے کو کوئی نقصان یا کسی ادارے کی تضحیک ہو ،وزیر اعظم عمران خان اس بات پر قائل ہیں کہ ملک کو درپیش سنگین مسائل کا واحد حل فوری عام انتخابات ہیں اور وہ رواں ماہ میں ہی پنجاب اور خیبر پختوانخواہ کی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کی سینئر لیڈر شپ کا اجلاس ہوا ۔ اجلاس کے بعد شاہ محمود قریشی نے اسد عمر ، فواد چوہدری ، ڈاکٹر شیریں مزاری، عمران اسماعیل سمیت دیگر کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دی ۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال، اسمبلیوں کی تحلیل اور آئندہ کی حکمت عملی کے حوالے سے مشاورت کی گئی ۔ بابر اعوان نے اجلاس کے شرکاء کو آئینی و قانونی نکات پر جبکہ اسد عمر نے معیشت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ راولپنڈی میں لاکھوں کی تعداد میں عوام عمران خان سے ایک امید وابستہ کر کے آئے تھے اور عمران خان نے انہیں ایک پیغام دے کر وہاں سے رخصت کیا ،وہ پیغام بڑا واضح تھاکہ ہمیں اپنی ذات اوراپنی جماعت سے یہ وطن زیادہ عزیز ہے ، ہم کوئی ایسا قدم اٹھائیں گے جس سے پاکستان آئین یا جمہوری نظام کو کوئی نقصان پہنچے لیکن ہمیں احساس ہے کہ پاکستان کی عوام پر آج کیا گزر رہی ہے اور ان کی خواہش ہے اور جس طرح کے سروے سامنے آئے ہیں

اس کے مطابق پاکستان کی عوام کی یہ رائے ہیں کہ ملک کے مسائل کا واحد جمہوری حل نئے انتخابات ہیں۔ عمران خان نے آئین اور جمہوری راستے پر چلتے ہوئے پی ڈی ایم اتحاد کو سمجھانے کی کوشش کی ،مواقع دئیے اور مختلف انداز میں پیغامات گئے ،صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کی جو فاصلے ہیں وہ کم ہو سکیں اور ہم کسی مثبت راستے پر آگے بڑھ سکیں

لیکن اس پر پیشرفت نہ وہ سکی اور معاملہ جوں کا توں رہا ،اس کیفیت کو دیکھتے ہوئے عمران خان نے فیصلہ کیا جو ان کے اختیار میں ہے وہ قدم اٹھائیں اور انہوں نے اعلان کیا کہ ہم مشاورت کے ساتھ بہت جلد خیبر پختواہ اور پنجاب اسمبلی کی اسمبلیاں تحلیل کر دیں گے تاکہ نئے انتخابات کی فضا ہموار کی جاسکے ۔ قومی اسمبلی کے ممبران پہلے ہی اسمبلیوں سے باہر آ چکے ہیں

اورپارلیمان کا عملی طور پر حصہ نہیں ہے ۔ عمران خان نے پنجاب اور خیبر پختوانخواہ کے اراکین سے مشاورت کی ، ڈویژنز کی سطح پر ممبران سے مشاورت کا آغاز کیا گیا ہے ۔عمران خان نے پارٹی کے سینئر رہنمائوں کو اعتماد میں لیاہے اور عمران خان نے کہا ہے کہ میری جتنی مشاورت ہوئی ہے میںبالکل اس پر رائے مزید قائل ہو چکا ہوں کہ ملک کے مسائل کا واحد حل نئے انتخابات ہیں

اور ان کی طرف بڑھنے کے لئے پہلا سنجیدگی کا مظاہرہ اسمبلیوں کی تحلیل ہو گی ۔ پارٹی نے عمران خان کو اختیار دیدیا ہے وہ اسمبلیوں کی تحلیل اگلے چند روز میں کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ جو سارا پراسس ہے وہ آگے بڑھایا جا سکے ،اگروفاقی حکومت ابھی بھی اپنے مفادات کو ملکی مفادات پر ترجیح دینا چاہتی ہے اور عام انتخابات کی طرف نہیں بڑھنا چاہتی اور ملک کو ڈبونا چاہتی ہے

تو یہ ان کا فیصلہ ہے ۔ ہم چاہتے ہیں ماہ رمضان سے پہلے صوبوں میں پنجاب اور خیبر پختوانخواہ میں انتخابات کا مرحلہ مکمل ہو چکا ہو اور حکومتیں معرض وجود میں آچکی ہوں ۔عمران خان نے کہہ دیا ہے کہ اسمبلیوں کی تحلیل میں تاخیر نہ کیا جائے اور اس کا اظہار کر دیا ہے اورپارٹی نے ان کی تائید کی ہے ۔ انہوں نے کاہک ہ اجلاس میں ملک کی بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیاہے ،

حکومت کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں ہے ، یہ تاجر طبقے کا اعتماد کھو چکے ہیں ، کسان پریشان ہیں،ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہو رہی ، ہم جس سطح پر معیشت کو چھوڑ کر گئے تھے یہ اسے تنزلی کی طرف لے کر آرہے ہیں،صنعتی پیداوار گرتی جارہی ہے ، نجی شعبے جو سرمایہ کاری کرتا ہے وہ نہیں ہو رہی ، ہر اشاریہ منفی ہے ،آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات بگڑ چکے ہیں ا ور خلیج آ چکی ہے ۔

مفتاح اسماعیل اور اسحاق ڈار کا مذاکراہ سب کے سامنے آ چکا ہے ۔انہوںنے کہا کہ لوگوں کو اضطراب تھا اور پٹیشن کی صورت میں مطالبہ تھاکہ چیف جسٹس ارشد شریف کے قتل نوٹس لیں اور ان کے خاندان کو انصاف مہیا کیاجائے ، چیف جسٹس نے اس از خود نوٹس لیا ہے اور پانچ رکن بنچ تشکیل دیدیا ہے ، فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ آچکی ہے اس رپورٹ کے فیچر سامنے ہیں ،

ارشد شریف کی والدہ کا جو نقطہ نظر ہے وہ بھی سب کے سامنے آچکا ہے اور وہ انصاف کی طلبگا ر ہیں،انصاف ہونا چاہیے ۔ انسانی حقوق کی پامالی جس انداز میں ہوتی رہی ہے اس کا کوئی جواز ایک مہذب معاشرے میں نہیں ہوتا۔ اعظم سواتی ، شہباز گل پر کیسز بنائے گئے ، عمران خان پر وزیر آباد میں قاتلانہ حملہ ہوتا ہے لیکن وہ اپنی مدعیت میں مقدمہ درج نہیں کر اسکتے ،یہ بہت سنجیدہ معاملات ہیں

جس پر قوم ،سول سوسائٹی ،عدلیہ اور اسٹیک ہولڈرز کوسنجیدگی سے سوچنا چاہے ،اگر اعتماد کا فقدان بڑھتا چلا گیا تو یہ ملک کے لئے نقصان دہ ہوگا ۔ تحریک انصاف کی وفاقی اور جمہوری سوچ ہے ،ہم آئینی کردار کے اندر رہتے ہوئے اپنی بات کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں ،ایسا کوئی قدم نہیںاٹھانا چاہتے جس سے ملک کو یا ادارے کو نقصان ہوگا یا کسی ادارے کی تضحیک ہو،سات آٹھ ماہ میں جوخلیج پیدا ہوئی ہے

بد گمانیوں نے جنم لیا اس کی وجوہات ہیں ، آنے والے دنوں میں اس قسم کی اعتماد سازی بڑھائیں کہ خلیج کم ہو سکے اور اس میں اضافہ نہ ہو اور ملک ہیجانی کیفیت سے باہر آ سکے۔ڈاکٹر شیریں مزاری نے ارشد شریف کی والدہ نے جو جو نام لئے ہیں انہیں ایف آئی آر کا حصہ بنایا جائے ۔اسد عمر نے کہا کہ غیر معمولی بات ہے کہ پاکستان کے پانچ میں سے چار وزرائے خزانہ کا اتفاق ہے

پاکستان کی معیشت تباہ و برباد ہو چکی ہے ، ڈار صاحب مفتاح اسماعیل اور وہ ڈار پر ذمہ ڈالتے ہیں، ہم ہم رجیم چینج آپریشن پر اس کی ذمہ داری ڈالتے ہیں ،ملک کی تاریخ میں کبھی ایسی مہنگائی نہیں ہوئی جو حالیہ آٹھ ماہ میں عوام نے دیکھی ہے ۔ ضروری اشیاء کی افراط زر 26فیصد سے اوپر نہیں گئی تھی

اور آج 45فیصد تک پہنچی ، کپاس کی پیداوار میںپچاس سے ساٹھ فیصد کمی کا تخمینہ ہے، تعمیراتی انڈسٹری کی بدحالی سیمنٹ کی فروخت میں22فیصد کمی سے واضح ہے ، پیٹرولیم کی کھپت 20فیصد کم ہوئی ہے ، بیرونی سرمایہ کار وںنے جو آخری سروے کرایا اس میں ملک کے تمام اشاریوں کا منفی رجحان ہے، زر مبادلہ کے ذخائر میںخطرناک طریقے سے کمی ہو رہی ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…