اب صدر، وزیراعظم،ججز،فوجی وتمام سرکاری ملازمین توشہ خانہ سے تحائف وصول نہیں کر سکیں گے، بڑا قدم اٹھا لیا گیا

7  دسمبر‬‮  2022

اسلام آباد (آن لائن)عمران خان کے توشہ خانہ سے تحائف لے کر فروخت کرنے کا معاملہ، توشہ خانہ کے انتظام اور ضابطے کی فراہمی کے لیے قانون سازی کی طرف اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ اس حوالے سے سینیٹر بہرہ مند تنگی کی جانب سے توشہ خانہ (مینجمنٹ اینڈ ریگولیشن) ترمیمی بل 2022سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کر ا دیا ہے

اس بل کی منظوری سے، صدرمملکت اور وزیراعظم سمیت تمام عوامی عہدیداروں پر توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے پر پابندی عائد ہوجائے گی۔توشہ خانہ میں جمع ہونے والے تحائف کو عوامی نیلامی کے ذریعے فروخت کیا جائے گا۔قدیم اشیاء اور گاڑیاں وصول کنندگان کو خریدنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ نوادرات کو عجائب گھروں میں رکھا جائے گا یا حکومت کی ملکیت والی سرکاری عمارتوں میں ڈسپلے کیا جائے گا۔تحفے کے طور پر موصول ہونے والی گاڑیوں کو پہلے توشہ خانہ میں جمع کرایا جائے گا تاکہ انہیں کابینہ ڈویژن کے ٹرانسپورٹ/پروٹوکول پول میں منتقل کیا جا سکے۔پبلک آفس ہولڈرز اور ان کے خاندان کے افراد کو براہ راست یا عوامی نیلامی کے ذریعے توشہ خانہ سے تحائف خریدنے کی اجازت نہیں ہوگی۔پبلک آفس ہولڈرز یا ان کے رشتہ داروں کو کسی بھی زمرے میں تحائف اپنے پاس رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ پبلک آفس ہولڈر تحائف کی وصولی کی اطلاع فوری کابینہ ڈویژن کو دینے اور تحائف توشہ خانہ میں جمع کرانے کے پابند ہوں گے اگر کسی پبلک آفس ہولڈر نے تحفہ کی وصولی کی اطلاع نہ دی تو اس کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔صدر، وزیراعظم، چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی، اراکین پارلیمنٹ اور وفاقی کابینہ، مشیروں اور معاونین خصوصی پر بھی اس کا اطلاق ہوگا اسپیکر صوبائی اسمبلی، ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی، اراکین صوبائی اسمبلی صوبائی کابینہ اور مشیروں پر بھی اس بل کا اطلاق ہوگا۔

اٹارنی جنرل، صوبوں کے ایڈووکیٹ جنرلز پراسیکیوٹر جنرلز، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور ججز، ہائی کورٹس کے چیف جسٹس اور ججوں پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ملازمین، فوجی ملازمین، حکومت کے زیر کنٹرول کارپوریشنوں کے ملازمین، خود مختار اور نیم خودمختار اداروں کے ملازمین پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔

حکومت توشہ خانہ ایویلیوایشن کمیٹی قائم کرے گی۔ کمیٹی کے کنوینئر سیکرٹری کابینہ ڈویڑن اور سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری کابینہ ڈویڑن ہوں گے۔سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری تعلیم میں کمیٹی کے ممبران میں شامل ہوں گے۔توشہ خانہ ایویلیوایشن کمیٹی توشہ خانہ میں ملنے والے تحائف کو محفوظ رکھنے کو یقینی بنائے گی،توشہ خانہ ایویلیوایشن کمیٹی کابینہ کو توشہ خانہ کے تحائف،

ان کی ڈسپوزل اور قومی خزانہ میں جمع کرائی گئی رقم کے حوالے سے سالانہ رپورٹ پیش کرے گی۔وزارت خارجہ کے چیف آف پروٹوکول اور پاکستانی سفیر موصول ہونے والے تحائف کی فہرست، پبلک آفس ہولڈرز کے ناموں کے ساتھ، کابینہ ڈویڑن کو فراہم کرنے کے ذمہ دار ہوں گے،توشہ خانہ میں جمع تحائف کی قیمت کا تعین کابینہ ڈویژن ایف بی آر ماہرین کے ذریعے کرے گا۔ کابینہ ڈویژن اپنے منظور شدہ پینل پر اٹھائے گئے پرائیویٹ اپریزرز کے ذریعہ تحائف کی قیمت بھی حاصل کرے گا۔ توشہ خانہ میں جمع کیے گئے تحائف اہم سرکاری عمارتوں میں نمائش کے لیے رکھے جائیں گے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…