پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

پاکستان میں 13موٹرویز میں سے 8مکمل، مزید 5 پر کام جاری

datetime 5  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)نیشنل ہائی وے اتھارٹی پاکستان کے مطابق 13موٹرویز میں سے 8مکمل ہو چکے ہیں، تین زیر تعمیر ہیں جبکہ دو منصوبہ بندی کے مرحلے میں ہیں،13موٹر ویز کی کل لمبائی تقریباً 3,770کلومیٹر ہے۔رپورٹ کے مطابق3,087کلومیٹر پر تعمیراتی کام مکمل جبکہ 683 کلومیٹر پر کام جاری ہے۔

ترقی کی موجودہ رفتار کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں ان تمام موٹرویز کو مکمل ہونے میں صرف چند سال لگیں گے۔این ایچ اے کے اعداد و شمار کے مطابق پشاور سے اسلام آباد اور اسلام آباد سے لاہور تک M1 اور M2 موٹرویز جو بالترتیب 155 کلومیٹر اور 367 کلومیٹر لمبی ہیں جوآپریشنل ہیں۔لاہور سے عبدالحکیم تک M3 موٹروے 230 کلومیٹر کی لمبائی کے ساتھ آپریشنل ہے۔پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد اور پھر فیصل آباد سے ملتان تک M4 موٹروے بھی چل رہی ہے جس کی کل لمبائی 294 کلومیٹر ہے۔ملتان سے سکھر تک M5 موٹروے بھی 392 کلومیٹر کی لمبائی کے ساتھ چل رہی ہے جبکہ سکھر سے حیدرآباد تک M6 موٹروے جو 306 کلومیٹر طویل ہے زیر التوا ء ہے اور دسمبر تک فزیکل ورک شروع ہونے کی امید ہے۔اسی طرح دادو سے حب تک 270 کلومیٹر طویل M7 موٹروے کا منصوبہ ہے جو جلد شروع ہو جائے گا۔ جبکہ سندھ میں رتوڈیرو سے گوادر تک M8 موٹروے جو 807 کلومیٹر طویل ہے جزوی طور پر کھلا ہے اور باقی زیر تعمیر ہے۔اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ M8 موٹر وے کا 80 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ باقی زیر تعمیر ہے اور یہ 2024 کے آخر تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ M8 موٹر وے کے دو پیچ جو نامکمل ہیں وہ ہوشاب سے آواران اور آواران سے خضدار تک ہیں، نامکمل پیچ 314 کلومیٹر طویل ہیں۔M9 موٹروے حیدرآباد تا کراچی

بھی 136 کلومیٹر کی کل لمبائی کے ساتھ کام کر رہی ہے جبکہ M10 موٹروے کراچی ناردرن بائی پاس 57 کلومیٹر کی لمبائی کے ساتھ بھی آپریشنل ہے۔لاہور سے سیالکوٹ تک M11 موٹروے کی کل لمبائی 275 کلومیٹر ہے جس میں سے 89 کلومیٹر کام کر رہا ہے،اس موٹروے کو اب سیالکوٹ سے راولپنڈی تک بڑھایا جا رہا، یہ لاہور سے راولپنڈی کا مختصر ترین راستہ ہوگا،

یہ روٹ M2 لاہور اسلام آباد موٹر وے سے 90 کلومیٹر چھوٹا ہو گا۔کھاریاں سے راولپنڈی تک M11 موٹروے کا ایک اور پیچ 117 کلومیٹر طویل ہے، یہ اگلے سال شروع ہو گا اور 2025 تک ختم ہونے کی امید ہے۔صوابی سے چکدرہ تک M13 موٹروے جسے سوات موٹروے بھی کہا جاتا ہے جزوی طور پر کام کر رہا ہے اور 160 کلومیٹر طویل ہے۔ اس کا فیز ون2020 سے کام کر رہا ہے جبکہ فیز 2 کی تعمیر جاری ہے اور 2025 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔

یہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ہے اور یہ واحد موٹروے ہے جو صوبائی حکومت کے تحت بنائی گئی ہے۔اسلام آباد سے ڈی آئی خان تک ایم 14 موٹر وے جسے ہکلہ ڈی آئی خان موٹروے بھی کہا جاتا ہے جس کی لمبائی 280 کلومیٹر ہے بھی مکمل اور مکمل طور پر فعال ہے۔پاکستان کی موٹر ویز پاکستان کے قومی تجارتی راہداری منصوبے کے ساتھ ساتھ چین،پاکستان اقتصادی راہداری کا ایک اہم حصہ ہیں جس کا مقصد پاکستان کی تینوں بحیرہ عرب کی بندرگاہوں کراچی پورٹ، پورٹ بن قاسم اور گوادر پورٹ کو باقی حصوں سے جوڑنا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…