لاہور ( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان نے نے سینیٹر اعظم سواتی کو فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اعظم سواتی کو جس انداز سے انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے وہ قابل مذمت ہے۔انہوں نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اعظم سواتی کی کوئٹہ پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کی مذمت کی
اور کہا کہ کوئٹہ پولیس ان کی جان کو خطرے میں ڈال کر لے گئی ہے۔عمران خان نے کہا کہ اعظم سواتی کو سینے میں درد اور سانس کی تکلیف پر پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز)پمز )منتقل کیا گیا تھا۔ جب ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار تھا تو کوئٹہ پولیس نے ڈسچارج کراکر گرفتار کرلیا۔کوئٹہ پولیس اعظم سواتی کی جان کو خطرے میں ڈالتے ہوئے انہیں ساتھ لے گئی۔سابق وزیراعظم نے سینیٹر اعظم سواتی کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری مہذب دنیا میں تنقید کرنے کو جمہوری حق سمجھا جاتا ہے مگر افسوس ہے کہ ہمارا نظام انصاف اعظم سواتی کے بنیادی انسانی حقوق کی بار بار خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے تیار نہیں۔سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے مرکزی جنرل سیکریٹری اسد عمر نے اعظم سواتی کی گرفتار کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلہ اور میڈیکل رپورٹس آنے سے قبل ہی اعظم سواتی کو بلوچستان پولیس کے حوالے کیا جانا شرمناک ہے۔اسی طرح سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ اعظم سواتی کی کوئٹہ منتقلی پاکستان کی عدالتوں کے انسانی حقوق ریکارڈ پر ایک اورداغ ہے، 75سال کے بوڑھے سینیٹر اور وکیل کو بے عزت کیا جا رہا ہے اور عدالتیں پاکستان کی تاریخ کو مزیدداغدار کرنے میں پیش پیش ہیں۔