لاہور (آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی،سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی اور ایم این اے حسین الٰہی نے زمان پارک میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اوران کی خیریت دریافت کی۔ملاقات میں سیاسی صورتحال اور پنجاب کے انتظامی معاملات پر تبادلہ خیال ہوا اور پنجاب اسمبلی کے رولز آف پروسیجر
کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ملاقات میں پنجاب اسمبلی کے قواعد و ضوابط اور ٹیکنیکل پہلوؤں پر بھی غور کیا گیا۔وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے پنجاب کے عوام کو ریلیف دینے کے جاری پروگرام کے بارے میں عمرا ن خان کو آگاہ کیا۔ملاقات میں اپوزیشن کے ہر غیر آئینی ہتھکنڈے کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا عزم کا اعادہ کیاگیا۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کر لیاگیا ہے۔پارلیمانی پارٹی اجلاس میں پنجاب اسمبلی کے مستقبل کے بارے میں حتمی مشاورت کی جائے گی۔عمران خان نے کہا کہ چوروں کے ٹولے نے معیشت تباہ کر دی ہے۔وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ ہم عمران خان کے ساتھ ہیں۔ عمران خان کے ہر فیصلے کا ساتھ دیں گے۔ہم جس کے ساتھ چلتے ہیں، اس کا پورا ساتھ دیتے ہیں۔ عمران خان کے کہنے پر پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے میں رتی بھر بھی تاخیر نہیں ہوگی۔پنجاب اسمبلی عمران خان کی امانت ہے اور یہ امانت انہیں دے دی ہے۔وزیراعلیٰ پرویزالٰہی نے کہا کہ غلط فہمیاں پیدا کرنے والے پہلے کی طرح اب بھی ناکام رہیں گے۔عمران خان پاکستان کیلئے لازم و ملزوم ہیں۔اپوزیشن عدم اعتماد کی تحریک لانے کا شوق پورا کرلے، پہلے کی طرح پھر ناکامی ہوگی۔ انہوںنے کہا کہ پنجاب میں اپوزیشن کو پہلے بھی مار پڑی اور آئندہ بھی مار پڑے گی۔اپوزیشن جاگتے میں خواب دیکھ رہی ہے۔یہ تحریک عدم اعتماد کا شوشہ تو چھوڑ سکتے ہیں لیکن ان کے پاس ممبر ہی پورے نہیں۔
پرویزالٰہی نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہو رہا ہو تو گورنر راج بھی نہیں لگ سکتا۔اپوزیشن کو مخلصانہ مشورہ ہے کہ وہ بات کرنے سے قبل اسمبلی کے رولز آف بزنس کا مطالعہ کر لیا کریں۔مونس الٰہی نے کہا کہ عمران خان جو کہیں گے بلا تردد عمل کریں گے۔پنجاب اسمبلی کیا؟ عمران خان کے لئے جان بھی حاضر ہے۔پی ڈی ایم کے ساتھ وہی ہو رہا ہے جو اس نے بویا۔سابق وفاقی وزیر پرویزخٹک اور عمران خان کے سیاسی مشیر حافظ فرحت عباس بھی اس موقع پر موجود تھے۔