پیر‬‮ ، 08 ستمبر‬‮ 2025 

تحریک انصاف کے لوگ رابطے میں ہیں، ن لیگ اور پی پی کا حکومتی نشستوں پر بیٹھے اراکان اسمبلی سے بھی روابط کو تیز کرنے کا فیصلہ

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے اکٹھے چلنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں بحالی جمہوریت ، اداروں کی مضبوطی ،قوم کو چیلنجز سے نکالنے کے لئے مشاورتی عمل اور اتحاد جاری رہے گا، تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی مختلف گروپوں کی شکل اختیار کر چکی ہے اور سب کا موقف ایک ہی ہے کہ

پنجاب اسمبلی کو اپنی آئینی مدت مکمل کرنی چاہئے، تحریک انصاف کے لوگ رابطے میں بھی ہیں، کئی چیزوں کی آئین، قانون اور دین سارے اجازت دیتے ہیں لیکن اس کو ناپسندیدہ عمل کہا جاتا ہے، پارلیمان کو اپنی مدت پوری کرنے نہ دی گئی تو ہماری ساری قربانیاں رائیگاں جائیں گی، حکومتی نشستوں پر بیٹھے اراکان اسمبلی سے بھی روابط کو تیز کرنے کا فیصلہ ہوا ہے اور مزید مشاورت کے بعد تمام اتحادی جماعتیں ملکر اگلے لائحہ عمل ایک دو روز میں اعلان کریں گی۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ اور پیپلز پارٹی پنجاب کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ نے (ن) لیگ کے ماڈل ٹائون سیکرٹریٹ میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پیپلز پارٹی کے وفد نے حمزہ شہباز کے ساتھ پنجاب کی موجودہ سیاسی صوتحال اور آئندہ کے لاتحہ عمل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ آصف زرداری، بلاول بھٹو کے شکرگزار ہیں کہ انکی ہدایت پر حسن مرتضیٰ کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے وفد نے حمزہ شہباز سے ملاقات کر کے پنجاب کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور جو مشاورت کا سلسلہ شروع ہوا تھا ہم نے اسے آج آگے بڑھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کا ہمیشہ سے جو سیاسی کردار رہا، اس کو آج کی میٹنگ میں بھی سراہا گیا کہ جس طریقے سے حکومت چل رہی ہے اور پنجاب میں بھی ہمارا آپس میں تعاون کا سلسلہ جاری ہے جو قابل ستائش ہے۔ آج مشاورتی سلسلے میں تمام آپشن زیر غور لائے گئے جن میں پنجاب میں تحریک عدم اعتماد،

گورنر کا یہ اختیار کہ وہ وزیراعلیٰ کو اعتماد کے ووٹ کا کہیں اور دیگر قانونی آپشنز پر تفصیلی گفتگو ہوئی، اس بات پر بھی گفتگو ہوئی ہے کہ پنجاب اسمبلی کے ممبران بالخصوص جن کا تعلق حکومت سے ہے ان میں اضطراب پایا جاتا ہے اور وہ اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…