اسلام آباد (آئی این پی )سیاسی تجزیہ نگاروں نے عمران خان کے صوبائی اسمبلیوں سے نکلنے کے فیصلے کو بہترین سیاسی ماسٹر اسٹروک قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے انتشار کے بجائے انتخاب کا راستہ اپنایا جو قابل تعریف ہے ،عمران خان نے آخری کارڈ کھیل دیا ہے۔ہفتہ کے روز پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے راولپنڈی میں حقیقی آزادی مارچ جلسے کے انعقاد پر اور عمران خان
کی جانب سے صوبائی اسمبلیوں سے نکلنے کے اعلان پر سیاسی تجزیہ نگاروں نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا راولپنڈی میں کامیاب جلسہ رہا لوگوں کی کثیر تعداد ان کی کال پر باہر نکلی جب کہ عمران خان کی جانب سے کسی بھی تصادم کا راستہ اختیار کرنے یا اسلام آباد کی جانب دھرنا دینے کے اعلان کی بجائے جہاں پر ان کی حکومتیں ہیں انہیں تحلیل کرنے کا اعلان جو ایک شاندار فیصلہ ہے ۔ عمران خان نے سیاسی طور پر اپنے مخالفین کو چاروں شانے چت کرنے کا ایک اچھا سیاسی طریقہ کار اپنایا جس کی ہر صورت تعریف بنتی ہے اور اس کو اگر ان کی جانب سے کھیلے گئے ماسٹر اسٹروک کا درجہ دیا جائے تو کم نہ ہو گا ۔ سیاسی مبصرین نے کہا کہ لانگ مارچ کے عظیم اجتماع میں عمران خان نے زبردست ماسٹر کارڈ کھیلا ہے اور ملک میں نئی فوجی قیادت کو وقت دینا بھی ضروری تھا جب کہ ساتھ ہی اب مزید صوبائی حکومتوں میں رہنا بھی ان کے لئے بیکار تھا ۔ اب سے آگے کی ساری صورتحال کا بوجھ وفاقی حکومت پر گرے گا جس سے عمران خان کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہوگا ۔ عمران خان نے ملک کو انتشار سے بچا کر انتخاب کا راستہ اپنایا ہے ۔ کئی سیاسی مبصرین نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ یہ عمران خان کی جانب سے کھیلا گیا آخری کارڈ ہو سکتا ہے کیونکہ وہ اب تک اپنے تمام ترپ کے پتے ظاہر کر چکے ہیں ۔