جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اگر کسی کو خطرہ ہے تو آپ کیا چورن بیچنے آئے ہیں؟ فواد چوہدری کا رانا ثناء اللہ کو جواب

datetime 25  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ اگر کسی کو خطرہ ہے تو آپ کیا چورن بیچنے آئے ہیں؟ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان سابق وزیراعظم ہیں ان کی سکیورٹی آپ کی ذمہ داری ہے۔ واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا تھا کہ

عمران خان نے آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع کرنے کیلئے مارچ کا ڈھونگ رچایا، ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق عمران خان کو خطرہ ہے، ہفتہ کو راولپنڈی کا اجتماع ملتوی کیا جائے،جلسہ گاہ کی سیکیورٹی سے متعلق ایڈوائزی جاری کی گئی ہے، سخت سیکیورٹی کے احکامات دئیے گئے ہیں، اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کو بھی آگاہ کردیا ہے،کہ اسٹیج کو ہر قیمت پر بلٹ پروف رکھا جائے اور اسٹیج پر داخلہ محفوظ بنایا جائے اوراسٹیج پر موجود لوگوں پر بھی نظر رکھی جائے،یہ کوئی آزادی مارچ نہیں ہے، یہ فتنہ و فساد مارچ ہے، مارچ کو ملک میں نفرتوں کو بڑھانے کے لیے استعمال کیا جائے گا،عمران خان پارلیمنٹ میں واپس آئیں، سیاسی عمل کا حصہ بنیں، اگر آپ نے ایسا نہیں کیا تو مہنگائی، معاشی بدحالی اور سیاسی انتشار سمیت ہر چیز کے ذمہ دار آپ ہوں گے۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کے جلسے کے دوران دہشت گردی ہو سکتی ہے، 26 نومبر کا جلسہ ملتوی کیا جائے، جلسہ گاہ کی سیکیورٹی سے متعلق ایڈوائزی بھی جاری کی گئی ہے، سخت سیکیورٹی کے احکامات بھی دیے گئے ہیں، اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس کو ریڈ الرٹ کے باعث راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے مقام کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر سخت سیکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے، ہدایت کی گئی ہے کہ اسٹیج کو ہر قیمت پر بلٹ پروف رکھا جائے

اور اسٹیج پر نہ صرف داخلہ محفوظ بنایا جائے بلکہ اسٹیج پر موجود لوگوں پر بھی نظر رکھی جائے۔انہوں نے کہا کہ سنگین خطرات سے متعلق ایجنسیوں کی رپورٹس ہیں، اگر انہیں ان رپورٹس سے متعلق شکوک و شبہات ہیں تو رپورٹس کی خود تصدیق کروالیں، اگر یہ ویریفائی ہوجائیں تو پھر اس پر عمل کریں۔وزیر داخلہ نے مارچ میں شرکت سے لوگوں کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے کہا کہ یہ حقیقی آزادی کی تحریک نہیں بلکہ ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی تحریک ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…