پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

عدالت کو ڈرانے کے بجائے ریکوڈک معاہدے کی شفافیت سے متعلق بتائیں،سپریم کورٹ

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریکوڈک منصوبے کی کیس کے سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ کیا بیرک گولڈ پاکستان کی معاشی صورتحال پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے؟ بہتر ہو گا کہ عدالت کو ڈرانے کے بجائے ریکوڈک معاہدے کی شفافیت سے متعلق بتائیں۔سپریم کورٹ میں ریکوڈک صدارتی ریفرنس

پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی بھی بنچ کا حصہ تھے۔ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کار بیرک گولڈ کمپنی کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومتیں تجارتی بین الاقوامی منصوبوں میں داخل ہو سکتی ہیں، حکومتیں ریاستی سطح کے معاہدے نہیں کر سکتیں۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ ریکوڈک منصوبے میں وفاق بھی حصے دار ہے، اس لیے صوبائی حکومت کی سرمایہ کاری کی اجازت کا مسئلہ نہیں۔مخدوم علی خان نے کہا کہ بیرک گولڈ قانونی پیچیدگیوں سے بچنے کیلئے عدالتی رائے چاہتی ہے، پاکستان کے ڈیفالٹ میں جانے کا خطرہ بڑھ رہا ہے، ریکوڈک معاہدے میں 4ارب ڈالرسے زائد کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا بیرک گولڈ پاکستان کی معاشی صورتحال پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے؟ بہتر ہو گا کہ عدالت کو ڈرانے کے بجائے ریکوڈک معاہدے کی شفافیت سے متعلق بتائیں، عدالت کو یہ نا بتائیں کہ معیشت دانوں کی کون سی غلطیوں کی ہم سزا بھگت رہے ہیں۔وکیل نے دلائل دیئے کہ بیرک گولڈ ملکوں کو دیوالیہ سے نکالنے کا کاروبار نہیں کرتی، اگر 15 دسمبر کو ریکوڈک معاہدہ طے ہو جاتا ہے تو پاکستان کا 9ارب ڈالر کا جرمانہ ختم ہو جائے گا، معاہدے کے بعد انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کا متوقع جرمانہ بھی ختم ہو جائیگا،

سونے اور تانبے کے نکالے گئے ذخائر کو بندرگاہ کے ذریعے بیرون ملک بھیجا جائے گا، بیرک گولڈ بلوچستان میں ریکوڈک کے مقام سے بندرگاہ تک زیر زمین پائپ لائن بنائیگا، بیرک گولڈ بلوچستان میں سڑکیں اور کمیونیٹی ڈویلپمنٹ بھی کرے گی، منصوبے سے بلوچستان میں پہلے 7 ہزار اور طویل مدتی طور پر 4 ہزار نوکریاں دی جائیں گی۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…