جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

عدالت کو ڈرانے کے بجائے ریکوڈک معاہدے کی شفافیت سے متعلق بتائیں،سپریم کورٹ

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2022 |

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریکوڈک منصوبے کی کیس کے سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ کیا بیرک گولڈ پاکستان کی معاشی صورتحال پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے؟ بہتر ہو گا کہ عدالت کو ڈرانے کے بجائے ریکوڈک معاہدے کی شفافیت سے متعلق بتائیں۔سپریم کورٹ میں ریکوڈک صدارتی ریفرنس

پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی بھی بنچ کا حصہ تھے۔ریکوڈک منصوبے میں سرمایہ کار بیرک گولڈ کمپنی کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومتیں تجارتی بین الاقوامی منصوبوں میں داخل ہو سکتی ہیں، حکومتیں ریاستی سطح کے معاہدے نہیں کر سکتیں۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ ریکوڈک منصوبے میں وفاق بھی حصے دار ہے، اس لیے صوبائی حکومت کی سرمایہ کاری کی اجازت کا مسئلہ نہیں۔مخدوم علی خان نے کہا کہ بیرک گولڈ قانونی پیچیدگیوں سے بچنے کیلئے عدالتی رائے چاہتی ہے، پاکستان کے ڈیفالٹ میں جانے کا خطرہ بڑھ رہا ہے، ریکوڈک معاہدے میں 4ارب ڈالرسے زائد کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا بیرک گولڈ پاکستان کی معاشی صورتحال پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے؟ بہتر ہو گا کہ عدالت کو ڈرانے کے بجائے ریکوڈک معاہدے کی شفافیت سے متعلق بتائیں، عدالت کو یہ نا بتائیں کہ معیشت دانوں کی کون سی غلطیوں کی ہم سزا بھگت رہے ہیں۔وکیل نے دلائل دیئے کہ بیرک گولڈ ملکوں کو دیوالیہ سے نکالنے کا کاروبار نہیں کرتی، اگر 15 دسمبر کو ریکوڈک معاہدہ طے ہو جاتا ہے تو پاکستان کا 9ارب ڈالر کا جرمانہ ختم ہو جائے گا، معاہدے کے بعد انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کا متوقع جرمانہ بھی ختم ہو جائیگا،

سونے اور تانبے کے نکالے گئے ذخائر کو بندرگاہ کے ذریعے بیرون ملک بھیجا جائے گا، بیرک گولڈ بلوچستان میں ریکوڈک کے مقام سے بندرگاہ تک زیر زمین پائپ لائن بنائیگا، بیرک گولڈ بلوچستان میں سڑکیں اور کمیونیٹی ڈویلپمنٹ بھی کرے گی، منصوبے سے بلوچستان میں پہلے 7 ہزار اور طویل مدتی طور پر 4 ہزار نوکریاں دی جائیں گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…