اسلام آباد (این این آئی)ترکیہ نے پاکستان کو مشکل معاشی حالات سے نکالنے کیلیے پانچ ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کا اعلان کردیاجبکہ ترکیہ اور پاکستان کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات ہیں اور ترکی اگلے دو تین سال میں پاکستان کے ساتھ باہمی تجارت کو فروغ دے کر کم از کم پانچ ارب ڈالر تک کرنا چاہتا ہے
کیونکہ تجارت کا موجودہ حجم دونوں ممالک کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہے۔پاکستان میں تعینات ترکی کے سفیر ڈاکٹر مہمت پچاجی نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے خطاب کیا۔ترک سفارتخانے کے کمرشل قونصلر نورتین دیمیر بھی اس موقع پر ان کے ہمراہ تھے ڈاکٹر مہمت پچاجی نے کہا کہ ان کی حکومت نے انہیں آئندہ تین سال میں ترکی اور پاکستان کی باہمی تجارت کو پانچ ارب ڈالر تک بڑھانے کی ذمہ داری سونپی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک اس ہدف سے آگے بڑھنے کی بہتر صلاحیت رکھتے ہیں۔ترک قونصلر جنرل نے کہا کہ ترکی پاکستان کے ساتھ تجارت، صنعت، سرمایہ کاری، تعلیم اور صحت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتا ہے، دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹی آپس میں روابط کو مضبوط بنائے اور تجارتی و اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کے لیے کوششیں تیز کرے۔انہوں نے یقین دلایا کہ ان کا سفارت خانہ ایسی کوششوں میں نجی شعبے کے ساتھ ہرممکن تعاون کریگا۔ ترکیہ کے کمرشل قونصلر نورتین دیمیر نے اس موقع پر ترکی میں سرمایہ کاری کے مواقعوں کے بارے میں شرکاء کو ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی۔اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ مثالی دوستانہ تعلقات کے باوجود پاکستان اور ترکی کی دوطرفہ تجارت تقریبا ایک ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے جو حوصلہ افزا نہیں ہے،
لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک تجارتی حجم کو بہتر بنانے کے لیے اپنے نجی شعبوں کے درمیان مضبوط کاروباری روابط کو فروغ دینے کی کوشش کریں۔انہوں نے کہا کہ ترکی پاکستان میں انجینئرنگ، کیمیکل، ہاؤسنگ اینڈ کنسٹرکشن، برقی آلات، مشینری، دفاع، آبپاشی، فوڈ پروسیسنگ، حلال گوشت، زرعی پیداوار اور شمسی توانائی سمیت متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کر سکتا ہے۔
آئی سی سی آئی وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے تعاون سے 8 تا 11 دسمبر 2022 کو پہلی بین الاقوامی ہاؤسنگ ایکسپو کا انعقاد کر رہا ہے لہذا انہوں نے اس میگا ایونٹ میں ترکی کے سرمایہ کاروں کو بھرپور شرکت کر کے پاکستان میں اپنے پراجیکٹس متعارف کرانے کی دعوت دی۔چیمبر آف کامرس کے صدر نے کہا کہ دونوں ممالک ای سی او اور ڈی ایٹ ممالک کا حصہ ہیں اور انہیں اپنے تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ان پلیٹ فارمز سے فائدہ اٹھانا چاہیے،
آئی سی سی آئی کے سابق صدر ظفر بختاوری نے کہا کہ ترکش ایئر لائن کی 129 سے زائد ممالک کے لیے پروازیں ہیں لہذا وہ پاکستان کے وسطی ایشیا اور ڈی ایٹ ممالک کے براہ راست فضائی روابط قائم کرنے میں تعاون کرے جس سے ان ممالک کے ساتھ ہماری تجارت اور برآمدات کو بہتر فروغ ملے گا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اور ترکی روڈ اور ریلوے روابط قائم کرنے پر توجہ دیں جس سے کاروباری تعلقات مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترکی، پاکستان اور آذربائیجان ایک آزاد تجارت کی مارکیٹ قائم کرنے کی کوشش کریں جس سے ان تینوں ممالک کی آپس کی تجارت بہتر ترقی کرے گی اور عوام کو بھی فائدہ ہو گا۔