لاہور (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے اختلافات احتساب اور عثمان بزدار کو نہ ہٹانے پر دورہ روس سے واپسی پر پیدا ہوئے،آرمی چیف کی تقرری پر حکومتی حلقوں میں گھبراہٹ ہے، وہ دست و گریبان ہیں اور ہماری پالیسی دیکھو اور انتظار کرو ہے،
100 فیصد یقین ہے کہ مجھ پر اسنائپر نے فائرنگ کی، مصدقہ یقین ہے کہ فائرنگ کرنے والے ایک سے زیادہ تھے۔انہوں نے گزشتہ روز اپنی رہائشگاہ زمان پارک میں سینئر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ڈیفالٹ کے خطرات بڑھ رہے ہیں، سیاسی استحکام تک معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی، معیشت کی بحالی کا انحصار اب صرف اوورسیز پاکستانیوں پر ہے۔انہوں نے کہا کہ 100فیصد یقین ہے کہ مجھ پر اسنائپر نے فائرنگ کی، مصدقہ یقین ہے کہ فائرنگ کرنے والے ایک سے زیادہ تھے، جے آئی ٹی نے کام شروع کر دیا ہے، ایف آئی آر کے درج نہ ہونے پر پرویز الٰہی ذمے دار نہیں۔عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے اختلافات احتساب اور عثمان بزدار کو نہ ہٹانے پر ہوئے۔ان کے کہنے پر عثمان بزدار کو ہٹاتے تو ہماری پنجاب حکومت گر جاتی۔اسٹیبلشمنٹ اور ہماری حکومت خارجہ پالیسی پر ایک پیج پر تھے، دورہ روس سے واپسی پر اختلافات پیدا ہوئے۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری پر حکومتی حلقوں میں گھبراہٹ ہے، وہ دست و گریبان ہیں، آرمی چیف کے تقرر پر ہماری پالیسی دیکھو اور انتظار کرو ہے۔عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری کے بعد جیلوں سے باقی لوگوں کو بھی نکال کر مشاورت کر لی جائے۔