لاہو ر(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے میں ہم پیچھے ہٹ گئے ہیں، ہمیں یقین ہے کہ کوئی آرمی چیف ایسا نہیں آئے گا جو ادارے، ریاست اور عوام کی آواز کے خلاف جائے،امریکہ نے میری حکومت گرائی تھی مگر ملکی مفاد کی وجہ سے ان سے لڑائی نہیں،
مثبت اور بہتر تعلقات چاہتا ہوں،سامان اسلام آباد میں فروخت کیا،رسدیں اور تاریخ توشہ خانہ میں موجود ہیں، توشہ خانہ سے متعلق جب گواہی میں جائیں گے تو کیس ختم ہو جائے گا،بے بنیاد کہانی کے ذریعے مجھ پر بہتان لگایا گیا، نہ صرف پاکستان بلکہ برطانیہ اور یو اے ای میں بھی قانونی کارروائی کرینگے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنی رہائشگاہ زمان پارک میں سینئر صحافیوں اور اینکر پرسنز سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف چاہتا ہے کہ کوئی ایسا آرمی چیف آئے جو ان کے معاملات اور کیسز کا خیال رکھے۔لیکن ہمیں یقین ہے کہ کوئی آرمی چیف ایسا نہیں آئے گا جو ادارے، ریاست اور عوام کی آواز کے خلاف جائے۔ ہم آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے میں پیچھے ہٹ گئے ہیں اور پیچھے بیٹھ کر سب دیکھ رہے ہیں۔توشہ خانہ کیس میں الزامات سے متعلق سابق وزیراعظم نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں جو سامان فروخت کیا وہ اسلام آباد میں فروخت کیا، رسیدیں اور تاریخ توشہ خانہ میں موجود ہیں۔ توشہ خانہ سے متعلق جب گواہی میں جائیں گے، کیس ختم ہوجائے گا۔امریکہ سے تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ امریکہ سے لڑائی نہیں، مثبت اور بہتر تعلقات چاہتا ہوں۔ امریکہ کے معاملے میں ذاتی مفاد پر قومی ترجیحات کو فوقیت دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے معاملے پر بیان کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا۔
امریکہ نے میری حکومت گرائی تھی مگر ملکی مفاد کی وجہ سے ان سے اچھے تعلقات رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ جس ملک میں رول آف لاء نہیں ہوتا وہ کبھی ترقی نہیں کرتا۔ رول آف لاء سے آزاد قوم بنتی ہے، جو ملک کو ترقی کی طرف لے جاتی ہے۔حکومت کے ساتھ بات چیت سے متعلق بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمیں مذاکرات کا پیغام بھیجا جا رہا ہے مگر ہم نے کہا ہے کہ الیکشن کی تاریخ دیں پھر آگے بات ہو گی، صاف شفاف الیکشن ہی تمام بحران کا حل ہے۔
قبل ازیں سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے توشہ خانہ کے تحائف کی خریداری کے حوالے سے تازہ انکشافات کے جواب میں قانونی کارروائی کا اعلان کیا۔عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ بس بہت ہوگیا،سرپرستوں کی مدد سے ایک مشہورِ زمانہ دھوکے باز اور عالمی سطح پرمطلوب مجرم کی تراشی گئی بے بنیاد کہانی کے ذریعے مجھ پر بہتان تراشی کی گئی۔ میں نے اپنے وکلاء سے بات کی ہے اور میں ان کیخلاف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ برطانیہ اور متحدہ عرب امارات میں بھی قانونی چارہ جوئی کا ارادہ رکھتا ہوں۔