اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عمران خان نے ایک ارب 70 کروڑ روپے کی نایاب گھڑی 30 کروڑ روپے میں بیچ دی، انکم ٹیکس ریٹرن میں صرف دس کروڑ روپے ڈکلیئر کئے، توشہ خانہ کیس میں عمران خان نے تحریری جواب میں ان تحائف کو 31 دسمبر 2019ء کوالیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے عمران خان کے اسٹیٹمنٹ میں
نام سے ظاہر نہیں کیا گیا۔ تاہم تحائف بیچ کر یہ رقم بینک الفلاح میں موصول ہوئی تھی اور یہ رقم الیکشن کمیشن کے سامنے اسی اکاؤنٹ میں دکھائی گئی ہے، عمران خان نے یہ تحائف خریدنے کے لئے دو کروڑ 12 لاکھ 26 ہزار روپے کی جو رقم ادا کی تھی وہ بھی 2019ء کے ٹیکس گوشواروں میں ظاہر کی گئی ہے۔ شاہ زیب خانزادہ کا اپنے پروگرام میں مزید کہنا تھا کہ ساتھ ہی تحائف بیچ کر حاصل ہونے والی 5 کروڑ 80 لاکھ کی آمدنی بھی ٹیکس ریٹرنز میں ظاہر کی گئی ہے، اس کے علاوہ 95 لاکھ سے زائد کا ٹیکس بھی گوشواروں میں ظاہر کیا گیا ہے، لہٰذا یہ تحائف ان کی کاسٹ اور سیل ویلیو کی بنیاد پر انکم ٹیکس ریٹرنز میں مکمل طور پر ظاہر کئے گئے تھے، معروف صحافی نے کہاکہ الیکشن کمیشن عمران خان کے اس تحریری جواب سے مطمئن نہیں ہوا اور پھر عمران خان کو نااہل قرار دے دیا۔ یہ سوال اٹھا کہ عمران خان نے اگر یہ تحائف بیچ دیے تھے تو عمران خان نے بینک ٹرانزیکشن کے ساتھ ساتھ منی ٹریل کیوں نہیں دکھائی، یہ کیوں نہیں بتایا کہ انہوں نے یہ قیمتی تحائف کس کو بیچے ہیں، کہاں پر بیچے ہیں کتنے میں بیچے ہیں، یہ سوال بھی اٹھا اور یہ تنقید بھی کی گئی کہ یہ اصل میں بہت زیادہ مہنگے تھے مگر ان کی قیمت دس کروڑ روپے لگائی گئی اور دوسری جانب تحریک انصاف یہ دعویٰ کرتی رہی کہ گزشتہ حکومتوں میں بیس فیصد پر تحائف لئے جاتے رہے لیکن ہم نے تو پچاس فیصد رقم دی ہے۔
اس کے بعد معلوم ہوا ہے کہ عمران خان نے بیس فیصد رقم دی اور اس کے بعد قانون بدل کر پچاس فیصد کر دیا۔ سابق وزیراعظم عمران خان کو سعودی ولی عہد سے ملنے والے قیمتی تحائف خریدنے والے دبئی کی کاروباری شخصیت عمر فاروق نے شاہ زیب خانزادہ کے پروگرام میں کہا ہے کہ عمران خان نے سعودی ولی عہد سے ملنے والی قیمتی گھڑی دبئی میں فرح خان کے ذریعے بیچی،
پانچ سے چھ ملین ڈالر کی گھڑی دو ملین ڈالر میں فروخت کردی گئی،شہزاد اکبر نے مجھ سے رابطہ کیا اور فرح خان گھڑی لے کرآئیں، میں نے گھڑی ساز کمپنی سے تصدیق کرائی تو انہوں نے کہا5 سے 6 ملین ڈالر میں مل جائے تو اچھی ڈیل ہے،انہوں نے میرے ساتھ 2 ملین ڈالر میں ڈیل کی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عمر فاروق نے کہا کہ عمران خان نے سعودی ولی عہد سے ملنے والی قیمتی گھڑی دبئی میں فرح خان کے ذریعے بیچی، پانچ سے چھ ملین ڈالر کی گھڑی دو ملین ڈالر میں فروخت کردی گئی۔
گھڑی کے خریدار نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر احتساب شہزاد اکبر نے مجھ سے رابطہ کیا اور فرح خان گھڑی لے کرآئیں، میں نے گھڑی ساز کمپنی سے تصدیق کرائی تو ان کا کہنا تھا کہ 5 سے 6 ملین ڈالر میں مل جائے تو اچھی ڈیل ہے تاہم انہوں نے میرے ساتھ 2 ملین ڈالر میں ڈیل کی۔عمر فاروق نے کہا کہ عمران خان کے دورے کے دوران سعودی ولی عہد نے انہیں تحائف دیے، انہوں نے یہ توشہ خانہ میں جمع کرائی اور پھر وہاں سے دبئی لے آئے۔انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر نے رابطہ کرکے بتایا کہ ہمارے پاس گھڑیوں کا اچھا سیٹ ہے اور فرح گوگی دبئی آکر آپ کو گھڑی دکھائیں گی۔ عمر فاروق نے کہا کہ فرح گوگی میرے دفتر آئیں اور مجھے گھڑیاں دکھائیں۔ انہوں نے دبئی میں ساڑھے 7 ملین درہم بطور کیش ادا کیے،یہ گراف کی گھڑی تھی کعبہ کا ایڈیشن تھا۔