جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ریکوڈک معاہدے کیلئے کی گئی قانونی ترامیم پر حکومت مطمئن کرے، سپریم کورٹ

datetime 14  ‬‮نومبر‬‮  2022 |

اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے ریکوڈک کے صدارتی ریفرنس پر کہا ہے کہ ریکوڈک معاہدے کیلئے کی گئی قانون میں کی گئی ترامیم پر حکومت عدالت کو مطمئن کرے کہ قانون سازی درست طور پر کی گئی۔پیر کو سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بنچ نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں ریکوڈک کے

صدارتی ریفرنس پر سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی نے ریکوڈک منصوبے پر مجوزہ قانون سازی سے متعلق دلائل دئیے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ معدنیات ایکٹ 1948ء پر ڈرافٹ بلوچستان اسمبلی سے منظور ہونا باقی ہے، بلوچستان حکومت اور حزب اختلاف نے متفقہ طور پر ریکوڈک سے متعلق قانون سازی پر قرارداد منظور کی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ریکوڈک منصوبے میں کرپشن کا کوئی امکان نہیں، ریکوڈک منصوبے میں معاہدے اور بات چیت کھلے عام اور شفافیت سے ہو رہی ہیں۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ ریکوڈک معاہدے کیلئے کی گئی قانونی ترامیم پر حکومت ہمیں مطمئن کرے، یہ واضح نہیں ہے کہ معدنیات ایکٹ 1948ء وفاقی ہے یا صوبائی، اگر معدنیات ایکٹ 1948ء وفاق کا قانون ہے اس میں صوبہ ترمیم کیسے کرسکتا ہے؟ قوانین یا تو صوبائی ہوتے ہیں یا وفاقی، صوبے وفاقی قوانین کو اپناتے اور ان میں ترامیم کرتے ہیں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت بلوچستان معدنیات ایکٹ 1948ء کی صوبے سے متعلقہ شقوں میں ترمیم کر رہی ہے۔اس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ریکوڈک منصوبے کے لیے کی جانے والی قانون سازی کا اطلاق باقی صوبوں میں ہو گا یا نہیں؟ جب حکومت اتنی محنت کر رہی تھی تو وفاقی قانون میں بھی ترمیم کرلیتی، حکومت عدالت سے اتنی محنت کیوں کرا رہی ہے؟چیف جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ حکومت نے ریکوڈک معاہدہ 15 دسمبر تک کرنا ہے، اس کیس کو جلد ختم کرنا چاہتے ہیں تا کہ رائے دینے کے لیے وقت میسر ہو، (آج)منگل سے کیس کو صبح ساڑاھے گیارہ بجے سے سنیں گے۔بعد ازاں کیس کی سماعتملتوی کر دی گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…