جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

ریکوڈک معاہدے کیلئے کی گئی قانونی ترامیم پر حکومت مطمئن کرے، سپریم کورٹ

datetime 14  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے ریکوڈک کے صدارتی ریفرنس پر کہا ہے کہ ریکوڈک معاہدے کیلئے کی گئی قانون میں کی گئی ترامیم پر حکومت عدالت کو مطمئن کرے کہ قانون سازی درست طور پر کی گئی۔پیر کو سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بنچ نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں ریکوڈک کے

صدارتی ریفرنس پر سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی نے ریکوڈک منصوبے پر مجوزہ قانون سازی سے متعلق دلائل دئیے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے کہا کہ معدنیات ایکٹ 1948ء پر ڈرافٹ بلوچستان اسمبلی سے منظور ہونا باقی ہے، بلوچستان حکومت اور حزب اختلاف نے متفقہ طور پر ریکوڈک سے متعلق قانون سازی پر قرارداد منظور کی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ریکوڈک منصوبے میں کرپشن کا کوئی امکان نہیں، ریکوڈک منصوبے میں معاہدے اور بات چیت کھلے عام اور شفافیت سے ہو رہی ہیں۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ ریکوڈک معاہدے کیلئے کی گئی قانونی ترامیم پر حکومت ہمیں مطمئن کرے، یہ واضح نہیں ہے کہ معدنیات ایکٹ 1948ء وفاقی ہے یا صوبائی، اگر معدنیات ایکٹ 1948ء وفاق کا قانون ہے اس میں صوبہ ترمیم کیسے کرسکتا ہے؟ قوانین یا تو صوبائی ہوتے ہیں یا وفاقی، صوبے وفاقی قوانین کو اپناتے اور ان میں ترامیم کرتے ہیں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت بلوچستان معدنیات ایکٹ 1948ء کی صوبے سے متعلقہ شقوں میں ترمیم کر رہی ہے۔اس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ریکوڈک منصوبے کے لیے کی جانے والی قانون سازی کا اطلاق باقی صوبوں میں ہو گا یا نہیں؟ جب حکومت اتنی محنت کر رہی تھی تو وفاقی قانون میں بھی ترمیم کرلیتی، حکومت عدالت سے اتنی محنت کیوں کرا رہی ہے؟چیف جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ حکومت نے ریکوڈک معاہدہ 15 دسمبر تک کرنا ہے، اس کیس کو جلد ختم کرنا چاہتے ہیں تا کہ رائے دینے کے لیے وقت میسر ہو، (آج)منگل سے کیس کو صبح ساڑاھے گیارہ بجے سے سنیں گے۔بعد ازاں کیس کی سماعتملتوی کر دی گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…