لاہور(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ پوری قوم چیف جسٹس کی طرف دیکھ رہی ہے،پاکستان بنانا ریپبلک بننے جارہا ہے، میرے کوئی بڑے کارنامے نہیں عوام چوروں کی وجہ سے ہمارے ساتھ آ کر کھڑے ہوئے ہیں،تحریک انصاف وفاق کی علامت جماعت ہے، یہ چاہتے تھے مجھے مار دیا جائے
اور جماعت تتر بتر ہو جائے، یہ تو پاکستان کے دشمن چاہتے ہیں،فورنزک سے ثابت ہوگیا ہے دو شوٹرز تھے، دینی انتہا پسند کی کہانی بنا کر ملزم کو طوطے کی طرح کہانی پڑھنے کے لئے کہا گیا، پنجاب پولیس کو کس نے کنٹرول کر لیا ہے حالانکہ پنجاب میں ہماری حکومت ہے،پولیس کہیں اور سے کنٹرول ہو رہی ہے۔ زمان پارک سے ویڈیو لنک کے ذریعے وزیر آباد میں حقیقی آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں جتنی گولیاں چلیں معجزے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر جانی نقصان نہیں ہوا،معظم کی شہادت ہوئی، ہم نے اعلان کیا ہے کہ ساری زندگی اس کے بچوں کی کفالت کریں گے۔انہوں نے کہاکہ یہ جو حادثہ منصوبہ بندی تھا جس کے ذریعے مجھے قتل کرنے کی کوشش کی گئی،یہ ستمبر میں منصوبہ بنا تھا، 24ستمبر کو رحیم یار خان کے جلسے میں اس منصوبے کا عوام کو بتا دیا تھا کہ کس طرح یہ مذہبی انتہا پسند کے اوپر ڈالیں گے۔ انہوں نے ماڈل ٹاؤن میں لوگوں کو قتل کرایا، شہباز شریف نے ماورائے عدالت لوگ قتل کرائے، عابد شیر علی کے والد نے رانا ثنا اللہ پر اٹھارہ قتل کرنے کا الزام لگایا،انہوں نے مل کر منصوبہ بندی کی،ان کا منصوبہ تھاکہ مذہبی انتہا پسند کا معاملہ ہوگا اور ان کے پر کوئی الزام نہیں آئے گا۔انہوں نے کہاکہ اس واقعہ کے بعد کور اپ شروع ہو گیا کہ مذہبی انتہا پسند تھا اور اذان نہیں دی گئی جس کی وجہ سے اس نے گولی چلائی،
حقیقت میں پیچھے یہ بیٹھے ہوئے تھے جو کنٹرول کر رہے تھے کہ بیانیہ کیا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہملزم کہ رہا ہے اس نے اکیلے گولی چلائی، طوطے کو پڑھایا جارہا ہے، فورنزک ہو ا ہے جس میں ثابت ہوا ہے کہ دو مختلف قسم کی گولیاں استعمال ہوئیں، دو شوٹرز تھے، جس طرح سلمان تاثیر کا قتل مذہبی انتہا پسند نہیں کیا وہ معاملہ ختم ہو گیا میرے لئے بھی یہی منصوبہ بندی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ابتسام قوم کا ہیرو ہے، اس نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر ہمیں بچانے کی کوشش کی، میں نے اس کی والدہ کا بھی شکریہ ادا کیا ہے۔عمران خان نے کہا کہ حقیقی آزادی کی تحریک رکے گی نہیں بلکہ اورزور پکڑے گی،جب تک اس ملک میں انصاف نہیں لیں گے ہم حقیقی طور پر آزاد نہیں ہوں گے، جب تک حقیقی طور پر آزاد نہیں ہوں گے خوشحالی نہیں آئے گی،
جنگل کاقانون ہو تو ملک خوشحال ہو جائے تو حقیقت میں ایسا ممکن نہیں، جو معاشرہ ترقی کرتا ہے وہ انصاف قائم کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ نبی کریم حضرت محمد ﷺنے سب سے پہلے انصاف قائم کیا پھر وہاں خوشحالی آئی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے اوپر دہشتگردوں کی طرح ظلم کیا گیا، ارشد شریف مجھے کہہ رہا تھا کون کون اسے دھمکیاں دے رہا تھا، اعظم سواتی کے ساتھ جو کچھ کیا وہ سب کے سامنے ہے،
میں سابق وزیر اعظم ہوں سب سے بڑی سیاسی جماعت کا سربراہ ہوں میری ایف آئی آر رجسٹر نہیں ہو رہی،سابق وزیر اعظم کی ایف آئی آر رجسٹر نہیں ہوتی سوال پوچھتا ہوں عام آدمی کی کیا حیثیت رہ گئی۔انہوں نے کہاکہ جب تک جنگل کا قانون رہے گا ملک ترقی نہیں کر سکتا ہم آزاد نہیں ہو سکتے، انصاف انسان کو حقوق دیتا ہے، یہاں سابق وزیر اعظم کے حقوق نہیں ہیں، میں یہاں ایف آئی آر رجسٹر نہیں کر اسکتا۔
انہوں نے کہا کہ ملزم نے کئی بیان بدلے ہیں، اس کا بیک گراؤنڈ دیکھیں، کیا وہ مذہبی آدمی لگتا ہے، وہ کسی کو گولی مار دے گا، اس کو طوطے کی طرح سبق پڑھایا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ میں سپریم کورٹ کے محترم چیف جسٹس کو مخاطب کرنا چاہتا ہوں آپ کی بہت بڑی ذمہ داری ہے، قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے، قوم یہ دیکھ ر ہی ہے پاکستان کا سابق وزیر اعظم ایف آئی آر درج نہیں کر اسکتا جو اس کا حق ہے،
تحقیقات ہو پتہ چل جائے گی غلط ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہاکہمجھے سارا پتہ ہے کہ منصوبہ کب بنا اور ویڈیو کہاں سے نکلیں،پی ٹی وی اشتعال دلانے کے لئے چار دن ویڈیو چلاتا رہا حکومتی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی۔انہوں نے کہاکہ چوروں کا دین سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ان کا صرف چوری بچانے سے تعلق ہوتا ہے،جب یہ اس طرح کی باتیں کریں تو پیچھے کوئی اور گیم تھی، انہوں نے اسکرپٹ کے مطابق کیا۔
انہوں نے کہا کہ زندگی موت جس کے ہاتھ میں ہے وہ بچاتاہے،اللہ کہتا ہے ایک منصوبہ انسان بناتا ہے اورایک میں بناتا ہوں،چیف جسٹس صاحب اس پر ایکشن لیں قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ اعظم سواتی پر تشدد سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی، کیا کوئی قوم اتنی نیچے گر سکتی ہے، ہمارا اسلامی معاشرہ ہے، مغرب میں ایساکوئی تصورنہیں کر سکتا،کب انصاف کا نظام ہماری حفاظت کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب آپ کو چار چیزیں دیکھنا پڑیں گی، فورنزک میں ثابت ہو گیا ہے دو شوٹرز تھے اس لئے مذہبی انتہا پسند والی بات ختم ہو گئی، اعظم سواتی اور ارشد شریف کے واقعات کی تحقیقات کرائی جائیں، جو ویڈیو دکھا ئی گئی ہے وہ ٹی وی اینکر کے پاس کیسے آ گئی حالانکہ ان کی والد جو پوسٹمارٹم کی رپورٹ مانگ رہی ہیں، کون اس کی تحقیقات کرے گا،کیوں حکومت نے کینیا کی حکومت کو خط نہیں لکھا،
منصوبہ بندی کرکے اس پر تشدد کیا گیا اور پھر گولی ماری گئی، کون تھا جس کو سب سے زیادہ تکلیف تھی، غصہ تھا کہ پہلے تشدد کروپھر قتل کرو۔انہوں نے کہاکہ پنجاب پولیس کو کس نے کنٹرول کر لیا ہے حالانکہ پنجاب میں ہماری حکومت ہے،پولیس کہیں اور سے کنٹرول ہو رہی ہے،کس نے ملزم کا ویڈیو بیان ریلیز کیا۔ ہم بنانا ریپبلک بننے جارہے ہیں، بنانا ریپبلک میں کوئی انصاف نہیں ہوتا وہاں جنگل کا قانون ہوتا ہے، اس وقت ملک کو بچانا ہے۔
ملک اداروں کے بغیر نہیں چلتا، ادارے ملک کو چلاتے ہیں، کہتے ہیں عمران خان اپنی سیاست چمکانے کے لئے کر رہا ہے، مجھے سیاست چمکانے کی کوئی ضرورت نہیں۔انہوں نے کہاکہ ملک میں جو پارٹی مقبول ہوئی ہے وہ تحریک انصاف، میرے کوئی بڑے کارنامے نہیں بلکہ چوروں کو دیکھ کر لوگ ہماری طرف آ گئے ہیں، یہ ملک کا مسئلہ ہے، یہ ملک کے مستقبل کا مسئلہ ہے اور یہ چیف جسٹس صاحب آپ کے ہاتھ میں ہے، پوری قوم عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے،
ملک سے دشمنی ہو رہی ہے، ملک اس وقت مضبوط ہوتے ہیں جب قانون کی حکمرانی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وکلاء سمجھ گئے ہیں کہ قانون کی حکمرانی قائم کرنا وکلاء کی ذمہ داری ہے، یہ ایک فیصلہ کن مرحلہ ہے،قانون کی حکمرانی کے بعد ہی حقیقی جمہوریت اور حقیقی آزادی آتی ہے، امید ہے وکلاء اپناکردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب عمران خان کے لئے نہیں ہو رہا یہ آپ سب کے لئے ہے،یہ ملک کے مستقبل کی جنگ ہے یہ اس قوم نے جیتنی ہے، قومیں اپنی آزادی کی جنگ جیتتی ہیں،
میں تو کوشش ہی کر سکتا ہوں،آپ سب نے شرکت کرنی ہے،مستقبل آپ کے بچوں کا ہے، آزادی چھینتی پڑتی ہے یہ کوئی کوئی پلیٹ میں رکھ کر نہیں دیتا،اس کیلئے جدوجہد کرنا پڑتی ہے،جب تک زندہ ہوں اس کی پوری جدوجہد کروں گا اور کبھی پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں راولپنڈی پہنچوں گا اور وہاں پر قافلوں کا استقبال کروں گااور ساری قوم کو دعوت دیتا ہوں پہنچیں، اللہ نے ہمیں دین میں حکم دیا ہے ظلم اور نا انصافی کا مقابلہ کرو جس کو جہاد کہتے ہیں، اچھائی کے ساتھ کھڑے ہوں، قومیں چوروں اور کرپشن کے خلاف لڑتی ہیں، قوم کو دعوت دیتا ہوں حقیقی آزادی مارچ میں شرکت کریں۔