اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کی مبینہ ویڈیو لیک کے معاملے پر سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ انہوں نے سپریم کورٹ ججز ریسٹ ہائوس کوئٹہ میں کبھی قیام نہیں کیا۔سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اسپیشل برانچ بلوچستان کے مطابق اعظم سواتی نے
بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی (جوڈیشل کمپلیکس کوئٹہ)میں قیام کیا تھا، جو سپریم کورٹ آف پاکستان کے زیر انتظام نہیں ہے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ سینیٹر اعظم سواتی کی پریس کانفرنس الیکٹرونک / سوشل میڈیا میں گردش کررہی ہے جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ وہ جب سپریم کورٹ جوڈیشل لاجز کوئٹہ میں ٹھہرے تھے تو اس وقت قابل اعتراض ویڈیو ریکارڈ کی گئی۔بتایا گیا کہ سپریم کورٹ کا کوئٹہ میں ججز ریسٹ ہاس سپریم کورٹ آف پاکستان اسلام آباد کے رجسٹرار آفس کے زیر انتظام ہے اور وہی اس کی نگرانی کرتا ہے، اور یہ ریسٹ ہاس سپریم کورٹ آف پاکستان کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ ججوں کے استعمال کے لیے ہے۔سپریم کورٹ نے بیان میں بتایا کہ اعظم سواتی نے سپریم کورٹ جوڈیشل ریسٹ ہاس کوئٹہ میں کبھی قیام نہیں کیا تاہم اسپیشل برانچ بلوچستان کے مطابق اعظم سواتی نے بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی (جوڈیشل کمپلیکس کوئٹہ)میں قیام کیا تھا، جو سپریم کورٹ آف پاکستان کے زیر انتظام نہیں ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روزسینیٹر اعظم سواتی نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی بیوی کو ایک ذاتی ویڈیو موصول ہوئی جس میں وہ اور ان کی بیوی ہیں اور یہ ویڈیو اس وقت بنائی گئی جب وہ کوئٹہ گئے تھے اور سپریم کورٹ کے جج کے جوڈیشل لاجز میں قیام کیا تھا۔