لاہور(این این آئی)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو شوکت خانم ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا جس کے بعد انہیں انتہائی سخت سکیورٹی میں اپنی رہائشگاہ زمان پارک منتقل کر دیا گیا ہے،ان کو 10 روز تک آرام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق عمران خان ہسپتال سے ڈسچارج ہوتے ہیں اپنی رہائش گاہ زمان پارک چلے گئے،
میڈیکل بورڈ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو 11 بجے ڈسچارج کر دیا تھا، آرام کے دوران عمران خان کو دائیں ٹانگ پر وزن ڈالنے سے روکا گیا ہے۔اس حوالے سے ذرائع کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ میڈیکل بورڈ عمران خان کا ایک ہفتے تک مسلسل طبی معائنہ کرے گا، عمران خان کے زخم بہتر ہیں، پی ٹی آئی چیئرمین کا 10 روز بعد ضرورت پڑنے پر سی ٹی اسکین کیا جاسکتا ہے۔چیئرمین تحریکِ انصاف نے شوکت خانم ہسپتال سے روانہ ہونے سے قبل گھر سے منگوائے کپڑے پہنے۔عمران خان کو جمعرات کے روز وزیر آباد میں حملے کے بعد طبی امداد کے لئے لاہور کے شوکت خانم ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ چار روز تک زیر علاج رہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے شہباز شریف کے فل کورٹ کمیشن کے قیام کیلئے بیان کا خیر مقدم اور منگل کے روز سے وزیر آباد کے مقام سے لانگ مارچ کا دوبارہ آغاز کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب سے شاہ محمود قریشی اور کے پی کے سے پرویز خٹک مارچ کی قیادت کریں گے، 10سے14روز میں راولپنڈی پہنچیں گے،ہر روز یہاں سے مارچ سے خطاب کروں گا،پنڈی پہنچنے پرخود قیادت کروں گا، جہاں سے منزل کی طرف چلیں گے،میرا سوال ہے جن لوگوں پر الزام ہیں ان کی موجودگی میں شفاف تحقیقات کیسے ہوں گی، ایسے میں جوڈیشل کمیشن کیا کرے گا،جوڈیشل کمیشن ارشد شریف اور سائفر کی بھی تحقیقات کرے،
پنجاب میں ہماری حکومت ہے مگرایف آئی آر درج نہیں ہو رہی، ایف آئی آر درج کرنے کی بجائے پولیس افسران کہہ رہے ہیں ہمیں ہٹا دیں ۔اتوار کو شوکت خانم ہسپتال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ تین روز ہو گئے ہیں پنجاب میں ہماری حکومت ہے لیکن اس کے باوجود ہم ایف آئی آر درج نہیں کرا سکے،اپنی قوم سے انصاف کے نظام سے یہ سوال ہے کہ پاکستان میں ایسے لوگ ہیں جو قانون سے اوپر ہیں، اس ملک کا قانون ان پر نافذ نہیں ہوتا،کیا ہمارا آئین اس کی اجازت دیتا ہے، سابق وزیر اعظم کہہ رہا ہے یہ تین لوگ ملوث ہیں، تفتیش میں پتہ چل جائے گا یہ ہیں یا نہیں،یہ میرا حق ہے، مجھے پتہ ہے کہ کون اس میں ملوث ہے،میں چاہتا ہوں تحقیقات ہو اورمیں ایف آئی آر کٹوانا چاہتا ہوں۔