اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اپنی پارٹی کے رہنماؤں سے ناراض ہیں کہ وہ قاتلانہ حملے کے بعد جمعہ کو لوگوں کی زیادہ تعداد کو سڑکوں پر احتجاج کیلئے نہیں لا سکے۔روزنامہ جنگ میں انصار عباسی کی شائع خبر کے مطابق ایک ذریعے کا
کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنی پارٹی کے رہنماؤں سے کہا کہ دیکھیں کہ لوگوں نے بینظیر بھٹو کے قتل کے بعد کس طرح کے رد عمل کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اُس وقت لوگوں نے تین دن تک احتجاج کیا تھا اور زندگی کا پہیہ پورے ملک میں جام ہو گیا تھا، لیکن میرے [عمران خان] معاملے میں پی ٹی آئی لیڈر سڑکوں پر لوگوں کو لا ہی نہ سکے اور صرف چند گھنٹوں کیلئے چند مظاہرے ہوئے۔ انہوں نے اپنی پارٹی کے رہنماؤں سے کہا کہ وہ کھل کر مذکورہ تینوں افراد کے نام لیں جنہوں نے جمعرات کو میری [عمران خان] جان پر حملہ کرایا۔دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی عمران خان کا غصہ ٹھنڈا کرنے اور انہیں جمعرات کے قاتلانہ حملے کے معاملے کو سیاسی بنانے اور اس میں ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو ملوث کرنے کی بجائے حقیقت پر مبنی ایف آئی آر درج کرانے پر قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز الہٰی معاملے کو اس نہج پر لیجانے سے بچانا چاہتا ہے جہاں ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے کسی رکن کا نام ایف آئی آر میں درج کرا دیا جائے کیونکہ یہ صورتحال نہ پی ٹی آئی اور ق لیگ کیلئے اچھی ہوگی اور نہ ملک اور اس کے اداروں کیلئے۔