اسلام آباد،گوجرانوالہ(آن لائن، این این آئی )اسلام آباد ضلعی انتظامیہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کی جلسے دھرنے کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کر دی۔درخواست میں ضلعی انتظامیہ نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان کی جان کو شدید خطرات، جلسے یا دھرنے کی اجازت نہیں دے سکتے سکیورٹی ایجنسیوں کی رپورٹس ہیں کہ عمران خان کی جان کو شدید خطرہ ہے۔
اسلام آباد انتظامیہ پی ٹی آئی کو جلسے یا دھرنے کی اجازت نہیں دے سکتی ۔اسلام آباد ہائیکورٹ پی ٹی آئی کی درخواست خارج کرے ،عمران خان کے کنٹینر پر حملہ ہوا، عمران خان سمیت لوگ زخمی اور ایک جاں بحق ہوا،حملہ آور گرفتار ہو چکا اور اپنے اعترافی بیان میں وجوہات بھی بیان کر چکاخدشہ ہے کہ ایسے مذہبی جنونی ریلی میں داخل ہو کر اسلام آباد میں دوبارہ ایسی حرکت کر سکتے ہیں، اسلام آباد میں ایسے شدت پسندانہ واقعات پہلے بھی ہو چکے ہیں سلمان تاثیر اور شہباز بھٹی کو مذہبی جنونیوں نے اسلام آباد میں قتل کیا۔دوسری جانبپاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور لاہور ڈویژن کے جنرل سیکرٹری زبیر نیازی نے کہا ہے کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج کروانے کیلئے تھانہ سٹی وزیر آباد میں موجود ہیں تاہم پولیس درخواست وصول ہی نہیں کر رہی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زبیر نیازی نے کہاکہ ایف آئی آر کے اندراج کیلئے تھانہ سٹی وزیر آباد میں موجود ہیں۔
ایس ایچ او نے موبائل فون سے درخواست کی تصویر لیکر ڈی پی او سے شیئر کی لیکن پولیس باضابطہ درخواست وصول نہیں کر رہی۔اس سے قبل زبیر نیازی نے اپنے سوشل میڈیا اکانٹ پر بھی کہا تھا کہ مقدمہ درج ہونا تو دور کی بات، پولیس درخواست بھی وصول نہیں کر رہی۔یاد رہے کہ 3نومبر کو پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں عمران خان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں چیئرمین پی ٹی آئی سمیت 13 افراد زخمی اور ایک شخص جاں بحق ہوا تھا۔تین روز گزرنے کے باوجود معاملے کی ایف آئی آر تاحال درج نہیں ہو سکی ، اس حوالے سے گزشتہ روز یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی قانون کے مطابق کارروائی کرنا چاہتے ہیں جبکہ عمران خان اپنی خواہش کے مطابق ایف آئی آر درج کروانا چاہتے ہیں۔