ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

ملک لوٹنے والے چوروں کو خفیہ ہاتھ کی وجہ سے سزا نہیں دلواسکا، عمران خان

datetime 2  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

گوجرانوالہ(این این آئی)سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اپنے دورِ حکومت میں میری پوری طرح کوشش تھی 30 سالوں سے ملک کو لوٹنے والے چوروں کو کسی طرح سزا ہو تاہم خفیہ ہاتھ تھے جس کی وجہ سے انہیں سزا نہیں ہوتی تھی،جو نیب کو کنٹرول کر رہے تھے

انہوں نے ان چوروں کو بچایا جو آج ہمارے اوپر مسلط کیے ہوئے ہیں،ہمارا ملک اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتا جب تک طاقتور کو قانون نے نیچے نہیں لایا جاتا۔آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ہمارا ملک اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتا جب تک طاقتور کو قانون نے نیچے نہیں لایا جاتا۔سابق وزیراعظم نے کہاکہ رانا ثناء اللہ کے خلاف کرپشن کیس میں ایک افسر تفتیش کر رہا تھا مگر پتا چلا کہ اس افسر نے خودکشی کرلی جس کی کوئی تحقیقات نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ اپنے دورِ حکومت میں میری پوری طرح کوشش تھی کہ 30 سالوں سے ملک کو لوٹنے والے چوروں کو کسی طرح سزا ہو تاہم خفیہ ہاتھ تھے جس کی وجہ سے انہیں سزا نہیں ہوتی تھی اور ہم کچھ نہیں کر سکے کیونکہ نیب میرے ہاتھ میں نہیں تھا۔انہوں نے کہاکہ جو نیب کو کنٹرول کر رہے تھے انہوں نے ان چوروں کو بچایا جو آج ہمارے اوپر مسلط کیے ہوئے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ ہمارے دور میں بجلی، ڈیزل اور دیگر اشیا کی قیمتیں کم تھیں مگر جب سے چوروں کو مسلط کیا گیا ہے قیمتیں اوپر جانے لگی ہیں، سب کو سوال پوچھنا چاہیے کہ 6 ماہ میں کونسی قیامت آگئی کہ تمام چیزوں کی قیمتیں اوپر چلی گئیں۔انہوں نے کہا کہ میں آگے جاکر یہ سوال کروں گا کہ اس کا ذمہ دار کون ہے، کس نے ان چوروں کو ہمارے اوپر مسلط کیا اور ان کے سارے کیسز ختم ہونا شروع ہوئے، این آر او ملنے لگا،

مریم نواز بھی بری ہوگئیں جبکہ مریم کا پاپا (نواز شریف) بھی واپس آنے کی تیاری کر رہا ہے اور شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے کیسز بھی ختم ہوگئے۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اب انہوں نے ایسے قانون بنا دیے ہیں کہ صرف چھوٹا چور پکڑا جائے گا جبکہ بڑے چور ملک سے پیسا چوری کرکے باہر جائیں تو ان کے لیے کوئی قانون نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ اگر قوم اپنے حقوق کیلئے کھڑی نہیں ہوتی تو ان کو جانوروں کی طرح رکھا جاتا ہے اور جانوروں کے کوئی حقوق نہیں ہوتے، جانوروں کے معاشرے میں انصاف نہیں ہوتا بلکہ انسانوں کے معاشرے میں ہوتا ہے اور ہم سب اسی انصاف کے لیے نکلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میری نظر میں کسی کی غلامی کرنے سے بہتر ہے انسان مر جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…