بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

میں نہیں چاہتا ادارے کمزور ہوں، عمران خان

datetime 28  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی قیادت میں حقیقی آزادی مارچ کا لاہور کے لبرٹی چوک سے آغاز ہوگیا جس میں تحریک انصاف کی ملک بھر سے سینئر قیادت سمیت کارکنان بڑی تعداد میں شریک ہیں، لانگ مارچ میں شرکت کیلئے لاہور سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی

اور رہنماؤں کی قیادت میں کارکنان مقررہ وقت سے پہلے ہی لبرٹی چوک پہنچنا شروع ہوئے، پولیس کی طرف سے لانگ مارچ کی سکیورٹی کیلئے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے، لانگ مارچ کے روٹ پر آنے والی عمارتوں پر پولیس اہلکار تعینات رکھے گئے جبکہ ٹریفک کو کلیئر رکھنے کیلئے ٹریفک وارڈنز اور لفٹر تعینات رکھے گئے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے اپنے اعلان کے مطابق لاہور کے لبرٹی چوک سے لانگ مارچ کا آغاز کردیا۔ لانگ مارچ کی قیادت تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کر رہے ہیں جبکہ پارٹی کی سینئر قیادت بھی ان کے ہمراہ ہے۔ عمران خان لانگ مارچ کی قیادت کے لئے اپنی رہائشگاہ زمان پارک سے روانہ ہوئے،اس سے قبل سینئر قیادت کے درمیان مشاورتی اجلاس ہوا جس میں آئندہ کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی گئی۔لاہور کے تمام حلقوں سے پارٹی اراکین اسمبلی،ٹکٹ ہولڈرز اور رہنما کارکنان کے قافلوں کی قیادت کرتے ہوئے لبرٹی چوک پہنچے جس کی وجہ سے شہر کی مختلف شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام جام رہا جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ عمران خان لبرٹی چوک پہنچ کر سینئر قیادت کے ہمراہ کنٹینر پر سوار ہوئے تو کارکنوں نے پی ٹی آئی قیادت کے حق میں اور وفاقی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ لانگ مارچ میں شریک کارکنان پاکستان اور تحریک انصاف کے پرچم لہراتے رہے۔

لبرٹی چوک میں اکٹھ ہونے کی وجہ سے گلبرگ کی تمام شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر رہا اور گاڑیوں کی قطایں لگی رہیں۔ تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں خواتین اور بچے بھی شریک ہوئے۔ لانگ مارچ کے آغاز کے موقع پر عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ملک اور اداروں کی خاطر چپ ہوں،میں وہ پاکستان دیکھنا چاہتا ہوں جو آزاد ملک ہو،

آزاد ملک کے لیے طاقتور فوج چاہیے، فوج کمزور ہوتی ہے تو ملک کی آزادی چلی جاتی ہے، ہماری تعمیری تنقید ہوتی ہے جو ادارے کی بہتری کے لیے کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ملک کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے، میں بہت کچھ کہہ سکتا ہوں اور باتوں کا جواب بھی دے سکتا ہوں، لیکن میں یہ نہیں چاہتا کہ میرے ملک کے ادارے کمزور ہوں۔انہوں نے کہاکہ میں نواز شریف نہیں جو بھگوڑا ہو جاؤں اور ملک سے باہر جا کر اداروں کے خلاف بات کروں۔

انہوں نے کہا کہ 26 سال کی سیاسی جدوجہد میں سب سے اہم سفر شروع کر رہا ہوں، میرا مارچ سیاست یا ذاتی مفاد کے لیے نہیں ہے، مارچ کا مقصد صرف ایک ہی ہے کہ اپنی قوم کو آزاد ی دلاؤں اور صاف و شفاف انتخابات چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ 50 سال میں سب سے زیادہ مہنگائی اس امپورٹڈ حکومت نے کی ہے، لوگ تماشہ دیکھ رہے ہیں،قوم مہنگائی میں ڈوب رہی ہے، بھارت روس سے سستا تیل لے سکتا ہے لیکن غلام پاکستانیو ں کو اجازت نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کے فیصلے ملک میں ہی ہوں، لندن اور واشنگٹن میں نہ ہوں، قوم ہر قربانی دینے کو تیار ہے لیکن چوروں کو قبول نہیں کرے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…