کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کو بیرون ملک سے غیرقانونی طور پر کراچی کے بینک اکاؤنٹ کے ذریعے منتقل ہونے کے شواہد ملنے پر ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل کراچی میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ روزنامہ جنگ میں افضل ندیم ڈوگر کی خبر کے مطابق ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک سرکل کراچی میں 5 اکتوبر کو ایف آئی آر نمبر 14/2022 درج کی گئی ہے۔
مقدمہ میں سید عارف مسعود نقوی، پی ٹی آئی عہدیدار طارق شفیع اور محمد رفیع لاکھانی نامزد ملزم ہیں جبکہ رقوم کی غیر قانونی منتقلی میں شامل کمپنیوں کو بھی نامزد کیا گیا۔ انسپکٹر محمد سرور اصغر کی مدعیت میں مقدمہ تحقیقات میں شواہد ملنے پر درج کیا گیا۔ مقدمہ زیر دفعہ 4,5,13,23, FER Act 1947 (amendedin 2020) 417, 420, 109 درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ کے مطابق 2 مارچ 2020 کو درج کی گئی انکوائری نمبر 36/2022 کی تحقیقات کے دوران 9 بلین روپے کی رقم امن فاؤنڈیشن کے اکاؤنٹ میں فارن ٹیلی گرافک ٹرانسفر کے ذریعے منتقل کرنے کے شواہد ملے۔ تحقیقات کے دوران ابراج گروپ کے عارف مسعود نقوی کے قریبی ساتھی طارق شفیع پی ٹی آئی کے مرکزی مالیاتی بورڈ کے رکن سامنے آئے۔ انکوائری کے دوران ثابت ہوا کہ والٹن کرکٹ لمیٹڈ کے اکاؤنٹ سے 5 لاکھ 57 ہزار امریکی ڈالر طارق شفیع کے کراچی میں غیر ملکی بینک کی برانچ کے اکاؤنٹ 18384574501 میں منتقل ہوئے۔ یہ رقم 7 مئی 2013 کو موصول کراچی کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی اور 8 مئی کو اسی اکاؤنٹ سے پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد کے نجی بینک اکاؤنٹ 204418243 میں ٹرانسفر کی گئی۔ مقدمہ کے مطابق طارق شفیع کے اسی اکاؤنٹ میں برٹش ورجن ہائی لینڈ میں رجسٹرڈ کمپنیوں سے ایک اعشاریہ 84 ملین ڈالر موصول ہوئے۔ مقدمہ کے مطابق تمام ٹرانزیکشن مختلف کمپنیوں اور افراد کی ملی بھگت سے 1947 ایکٹ کی خلاف ورزی سے کی گئیں۔ ملزمان پر فنڈز کی اصل نوعیت، مقام، نقل و حرکت اور ملکیت چھپانے کا الزام ہے۔