اسلام آباد (آن لائن)وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پیٹرول کی قیمتوں کا فیصلہ اتوار کو ہو جائے گا۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اتنی کمی نہیں آ رہی،پیٹرول یا ڈیزل میں سے ایک آٹھ پیسے کم ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کہنا مناسب نہیں ہو گا کہ ڈالر نیچے آئے گا لیکن ڈالر نیچے آنا چاہیے،
سیلاب کے بعد مارکیٹ کا اعتماد کم ہوا تو روپے کی قدر گری ہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ڈالر نیچے آئے گا، پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، اسٹیٹ بینک کے پاس اتنے ڈالر نہیں کہ مارکیٹ میں مداخلت کرے۔انہوں نے کہا کہ مہنگا ڈالر بیچنے پر آٹھ بینکوں کو شوکاز نوٹس دیا ہوا ہے، بینکوں کے جواب کے بعد جو مجرم ہوا اس کیخلاف ایکشن ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ قطر، سعودی عرب اور یو اے ای 6 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ جرمنی اور فرانس میں بجلی کا یونٹ 250 روپے کا ہے جب کہ پاکستان 80 روپے کا یونٹ 35 روپے میں بیچ رہا ہے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ سندھ میں چاول اور دیگر فصلیں خراب ہوگئیں اس سال شاید چاول کی ایکسپورٹ اس طرح نہ ہوجیسے پہلے ہوتی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ سیلاب اور فصلیں خراب ہونے سے امپورٹ بڑھا ہے، سیلاب سے لوگ بہت متاثر ہوئے ہیں، سیلاب کی وجہ سے غریب لوگوں پر خرچ کررہے ہیں۔وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ نیشنل ڈزاسٹر منیجمنٹ (این ڈی ایم اے) کو مزید 5 بلین ڈالرز جاری کیے جائیں، سیلاب متاثرین کی جتنی مدد کرسکتے ہیں ضرور کریں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے، ایشین ڈویلپمنٹ بینک (اے ڈی بی) سے پاکستان کو رواں ماہ ہی ڈیڑھ بلین ڈالر ملنے کا امکان ہے۔انہوں نے بتایا کہ قطر، پاکستان میں ایل این جی پلانٹس اور سولر کے شعبوں سمیت اسٹاک ایکسچینج میں تین بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈالر جو 213 سے اوپر گیا ہے اس میں کچھ سیاسی وجوہات بھی ہیں، ڈالر نیچے آئے گا اور آجائے تو اچھا ہے ہم مداخلت نہیں کریں گے۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ بجلی اکتوبر تک سستی ہوجائے گی، بجلی کے 300 یونٹ استعمال کرنے والوں کیلئے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ (ایف پی اے) ختم کیا گیا ہے، ایف پی اے اگست میں اور نہ ہی ستمبر میں لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی ایف پی اے نہیں لیا جا رہا لیکن آگے لیں گے یا نہیں اس کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ سب سے بڑی کابینہ عمران خان کی تھی لیکن میں ستر لوگوں کی کابینہ کا دفاع نہیں کروں گا، بطور وفاقی وزیر میں تو تنخواہ نہیں لے رہا۔