چارسدہ(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میری کال کا وقت دور نہیں، ووٹ کے ذریعے پرامن انقلاب آنے دو، مجھے خوف ہے اگر پرامن انقلاب کا دروازہ روکا تو پھر کھیل سب کے ہاتھ سے نکل جائے گا،ملک کونقصان ہوگا،ہم نے کسی سپر پاور کی غلامی نہیں کر نی،
ہمیں اپنی نبیؐ کی سیرت کے مطابق چلنا ہوگا،میں سیاست چمکانے کے لیے مدینہ کی ریاست کی بات نہیں کرتا، فضل الرحمان کو پیسہ دو کوئی بھی فتویٰ دلوا لو،اگراللہ نے اگلی باری دی تو جس کی دولت بیرون ملک ہو اسے وزیر نہیں بناؤں گا،امپورٹڈ حکومت اورحمایت کرنے والے کو پیغام ہے جومرضی کرلیں یہ میچ اب آپ جیت نہیں سکتے،جتنی دیرالیکشن نہیں کرائیں گے معیشت اتنا ہی نیچے جائے گی،سندھ میں آصف زرداری بیٹھا ہے کوئی بھی پیسے دینے کوتیارنہیں،آصف زرداری کو بٹھانے کا مقصد بلے کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھانا ہے،سیلاب متاثرین کیلئے اتوار کو ایک مرتبہ پھر ٹیلی تھون کروں گا۔ مزید پیسے اکٹھے کروں گا۔ پاکستان تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ چارسدہ والو! آپ نے میرے ساتھ حقیقی آزادی کیلئے نکلنا ہے، جب کال دوں گا آپ نے میرے ساتھ نکلنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کے مطلب کوسمجھنا ہو گا، ہمیں اپنے نبی ؐکی سیرت کے مطابق چلنا ہوگا، ہم نے کسی سپر پاور کی غلامی نہیں کرنی،ہم کسی کے خوف میں آکران کی جنگ میں شرکت نہیں کرنی۔ انہوں نے کہاک امریکا کی جنگ میں شرکت کرکے80 ہزارپاکستانیوں کی قربانی دی،ہم نے ملک کی فارن پالیسی کو آزاد بنانا ہے،نبی ؐکی سنت پرچلنے والے خوف کا بت توڑ دیتے ہیں،جوخوف کے بت پرقابونہ پائے وہ بڑا انسان نہیں بن سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نبیؐنے پہلے مسلمانوں میں خوف اورلالچ کا بت توڑا تھا۔
انہوں نے کہاکہ میں سیاست چمکانے کے لیے مدینہ کی ریاست کی بات نہیں کرتا، فضل الرحمان کو پیسہ دو کوئی بھی فتویٰ دلوا لو۔ انہوں نے کہاکہ امپورٹڈ حکومت ایک سازش کے تحت قوم پرمسلط کی گئی، اندرونی اور باہر سے امریکی سازش ہوئی، امریکا چاہتا تھا ایسے حکمران آئے جب حکم کریں جوتے پالش کریں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم دنیا میں ہاتھ پھیلا رہا ہے شرم نہیں آتی،
شہبازشریف کہتا ہے مانگنے کیلئے نہیں آیا مجبورہوں۔پی ٹی آئی چیئر مین نے کہاکہ نوازشریف اوباما کے سامنے خوفزدہ ہو کر بیٹھا تھا کہیں غلطی نہ ہو جائے، اس طرح کے لوگوں نے ہمیں دنیا میں شرمندہ کرایا، ہم نے اسی پاکستان کو ایک عظیم قوم بنانا ہے، پوری دنیا میں سبز پاسپورٹ کی عزت کرائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ کہتے ہیں ہماری حکومت بارودی سرنگیں بچھا کر گئی،
ہم نے 2018 میں اقتدارسنبھالا تو بیرونی خسارہ 20 ارب ڈالرتھا، ہم نے 9اپریل کو حکومت چھوڑی تو بیرونی خسارہ 16ارب ڈالر اور آمدنی 31ارب ڈالرتھی، کورونا کے باوجود ریکارڈ ایکسپورٹ ہو رہی تھی، ہمارے دورمیں چار فصلوں کی ریکارڈ پیداوارہوئی، ہمارے دورمیں ریکارڈ ایکسپورٹ ہوئی، جب یہ حکومت چھوڑ کر گئے تو خسارہ اور آمدنی بھی کم تھی، جب ملک 17 سال بعد ترقی کر رہا تھا تب انہوں نے ہماری حکومت گرائی،
انہوں نے سازش کے ذریعے ہماری حکومت گرائی۔عمران خان نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری نے کانپیں ٹانگنے والا مارچ اور فضل الرحمان نے مہنگائی مارچ کیے، جب چوروں نے حکومت گرائی تو میرے یا کسی وزیر کے خلاف کوئی کرپشن کیسز نہیں تھا، انہوں نے اقتدارمیں آ کر چوری کیا 1100ارب معاف کرا لیا، شہباز شریف، حمزہ شہباز کو 16ارب کے کیس میں سزا ہونا تھی، کیس کے چار گواہان ہارٹ اٹیک سے مر گئے،
جب انویسٹی گیشنن ہو گی تو پتا چلے گا انہیں مروایا گیا۔انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کے دوران ڈالر 178 اور آج ڈالر 236 روپے تک چلا گیا، پاکستان کا روپیہ 30 فیصد گر گیا ہے، چوروں کی بیرون ملک دولت میں 30فیصد اضافہ ہوا، کبھی اس جماعت کو ووٹ نہ دینا جن لیڈروں کی جائیداد، بزنس بیرون ملک ہو، اگراللہ نے اگلی باری دی تو جس کی دولت بیرون ملک ہو اسے وزیر نہیں بناؤں گا، جس کا بیرون ملک پیسہ ہو گا وہ پاکستان کا وفادار نہیں ہو سکتا،
جس کا جینا مرنا پاکستان ہووہ اپنے ملک کے لیے لڑے گا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت میں عالمی منڈی میں تیل 103ڈالر کا تھا، آج عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 93ڈالر ہے، ہمارے دور میں پٹرول 150اور آج 236 روپے فی لٹر ہو گیا ہے، ہمارے دور میں ڈیزل (فضل الرحمان)145 اور آج 250 روپے فی لٹر ہو گئی، عالمی منڈی میں پٹرول کی قیمت کم جبکہ پاکستان میں زیادہ ہے، ہمارے دورمیں بجلی فی یونٹ 16 اورآج قیمت تین گنا بڑھ گئی ہے،
انہوں نے مہنگائی کے سارے ریکارڈ توڑدیئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آج کسانوں کے بجلی کے بل زیادہ ہو گئے ہیں، کسانوں کے مظاہرے کی پوری حمایت کرتا ہوں،آئی ایم ایف، ورلڈ بنک کہہ رہا ہے حکومت معیشت کو نہیں سنبھال سکتی،ملک کی انڈسٹریزبند، بیروز گاری بڑھ رہی ہے،آئی ایم ایف، ورلڈبنک کہہ رہا ہے ملک میں انتشار ہونے والا ہے،امپورٹڈ حکومت اوران کے پیچھے کھڑے ہونے والوں کو پیغام دیتا ہوں سن لیں،جوجوذمہ دارہے قوم اور انہیں اللہ معاف نہیں کریگا،
پچاس روپے ملنے والا آٹا 100روپے تک چلا گیا ہے،آج قوم پوچھ رہی ہے کس نے سازش کی اور کون ملک کو نیچے لیکر آیا، امپورٹڈ حکومت ہر حربہ ہمارے خلاف استعمال کر رہی ہے،امپورٹڈ حکومت اورحمایت کرنے والے کو پیغام ہے جومرضی کرلیں یہ میچ اب آپ جیت نہیں سکتے،جتنی دیرالیکشن نہیں کرائیں گے معیشت اتنا ہی نیچے جائے گی۔عمران خان نے کہا کہ سندھ میں آصف زرداری بیٹھا ہے کوئی بھی پیسے دینے کوتیارنہیں،آصف زرداری کو بٹھانے کا مقصد بلے کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھانا ہے،
(آج) اتوار کو پھر سیلاب متاثرین کے لیے انٹرنینشل ٹیلی تھون کرونگا،دس ارب اکٹھا کر چکا مزید اکٹھا کرونگا،یہ چور اقتدار میں بیٹھے ہیں، دنیا میں کوئی بھی امداد دینے کو تیارنہیں،یہ اپنا پیسہ باہر لے گئے اور دنیا کو کہہ رہے ہیں پیسہ دو،حکومت کی ساری کوشش ہمیں اور میڈیا کو دبایا جائے،ملاکنڈ میں امن وامان کی صورتحال کا مسئلہ شروع ہوگیا ہے،وفاقی حکومت کواپنی ڈیوٹی پوری کرنی چاہیے،وفاقی حکومت امن وامان کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے،ملا کنڈ میں لا اینڈ آرڈرکی صورتحال بگڑتی جارہی ہے۔
پی ٹی آئی چیئر مین نے کہا کہ میری کال کا وقت زیادہ دور نہیں ہے، چوروں کی وجہ سے ملک دلدل میں ڈوبتا جا رہا ہے، دلدل سے نکلنے کا صرف ایک راستہ صاف اور شفاف الیکشن کرائے جائیں، ساری عوام ایک آواز میں کہہ رہی ہے ہمیں امپورٹڈ حکومت منظور نہیں، قوم کہہ رہی ہے ان چوروں کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے، ووٹ کے ذریعے پرامن انقلاب آنے دو، مجھے خوف ہے اگرپرامن انقلاب کا دروازہ روکا تو پھر کھیل سب کے ہاتھ سے نکل جائے گا پھرملک کونقصان ہوگا، ایک ہی راستہ صاف اور شفاف الیکشن کروائیں۔