لندن(مانیٹرنگ، این این آئی) چینی حکومت کے وفد کو ملکہ کے تابوت تک جانے سے روک دیا گیا، برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ اقدام چین کی جانب سے چند برطانوی اراکین پارلیمان پر عائد پابندیوں کی وجہ سے کیا گیا۔ واضح رہے کہ آنجہانی ملکہ برطانیہ کے آخری دیدار کے لیے ہزاروں افراد ویسٹ منسٹر کے باہر
طویل قطار بنائے ہوئے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق گھنٹوں تک لائن میں انتظار کرنے والی ایک برطانوی خاتون نے ملکہ سے محبت کا انوکھا انداز پیش کرتے ہوئے بازو پر آنجہانی ملکہ کا ٹیٹو بنوا لیا۔رپورٹس کے مطابق ملکہ کا تابوت چار دن تک ویسٹ منسٹر ہال میں رہے گا۔ملکہ کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے برطانوی فوج نے پریڈ کی جبکہ ہائیڈ پارک میں توپوں کی سلامی بھی پیش کی گئی۔دعائیہ تقریب میں شاہ چارلس سوم اور شاہی خاندان کے دیگر افراد نے شرکت کی۔ ملکہ کی آخری رسومات 19 ستمبر کو مکمل ہوں گی۔برطانوی شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل کے بیٹے اور بیٹی کو شاہی القاب سے نوازا نہیں جائے گا۔ اس فیصلہ کے بعد ان کے والدین جلا وطن جوڑا ایک مرتبہ پھر شاہی خاندان سے ناراض نظر آیا ہے۔برطانوی اخبار کے مطابق ہیری کے والد شاہ چارلس سوم نے اپنے پوتے تین سالہ آرچی اور ایک سالہ للی بیٹ کو جلد ہی عزت ماب شہزادہ اور شہزادی کا خطاب دینے پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔لیکن اس حوالے سے ایک ہفتہ کی تلخیوں میں لپٹی بات چیت کے بعد انہوں نے دونوں بچوں کو عزت ماب شہزادہ اور شہزادی کے القاب دینے انکار کر دیا۔ انہیں القاب سے 2020 میں ان کے والدین ہیری اور میگھن کو اس وقت محروم کر دیا گیا تھا جب دونوں نے شاہی خاندان اور برطانیہ سے دستبرداری اختیار کر لی تھی۔صحافتی ذرائع نے اخبار کو بتایا کہ اس بات پر اتفاق ہے کہ یہ دونوں بچے شہزادہ اور شہزادی تو ہو سکتے ہیں
مگر انہیں شاہی خاندان سے متعلق عزت ماب کا لقب نہیں دیا جا سکتا کیونکہ وہ دونوں شاہی امور میں مصروف خدمت نہیں ہیں۔ذرائع نے بتایا ہیری اور میگھن اس بات پر غصہ میں دکھائی دئیے کہ ان کے بچے اب شاہی خطاب حاصل نہیں کر سکتے۔یہ فیصلہ 8 ستمبر کو ملکہ الزبتھ دوم کی وفات کے بعد شہزادہ چارلس کے کنگ بننے کے بعد کے ہفتہ کے دوران ہونے والی تلخ بات چیت کے بعد کیا گیا ہے۔