بدھ‬‮ ، 09 اکتوبر‬‮ 2024 

شہباز شریف کے پاس سوائے پیسے مانگنے کے کوئی پلان نہیں، عمران خان کا احتجاجی کال دینے کا عندیہ

datetime 15  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دیوار سے لگایا جاتا رہا تو عوام کو احتجاج کی کال دینگے، انتخابات میں تاخیر سے پاکستان کو نقصان ہو گا،شہباز شریف کے پاس سوائے پیسے مانگنے کے کوئی پلان نہیں ہے۔ جمعرات کو عوام سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ

ہماری معیشت تیزی سے نیچے جارہی ہے، مجھے خوف آرہا ہے جس طرف معیشت جارہی ہے اور جتنی دیرتک سیاسی استحکام نہیں آئے گا تب تک معیشت میں استحکام نہیں آسکتا۔ موجودہ حکومت کی پاکستان اور باہر کوئی وقعت نہیں، حکومت نے کہا تھا عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) قسط آنے کے بعد حالات بہترہوں گے،اس وقت ملک میں تاریخی مہنگائی ہے، انہوں نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط کوتسلیم کیا، روپیہ مسلسل گررہا ہے، انتخابات میں تاخیر سے پاکستان کو نقصان ہو گا۔انہوں نے کہا کہ دعوٰی کرتا ہوں پاکستان کی تاریخ میں تحریک انصاف جیسی کوئی مقبول جماعت نہیں،پورے پاکستان کو اگر کوئی جماعت اکٹھا رکھ سکتی ہے تو تحریک انصاف ہے، شہباز شریف کو ایف آئی اے کیس میں سزا ہونے والی تھی،اس کی60 فیصد کابینہ ضمانت پرہے،یہ صرف اپنے کیسز معاف کرا رہے ہیں، ان کو پاکستان کی کوئی فکر نہیں، یہ شہبازشریف کو آئن اسٹائن سمجھ رہے تھے، آئے گا تو سارا کچھ ٹھیک کردے گا۔ جب ہم نے 2018ء میں حکومت سنبھالی تو تاریخی بیرونی خسارہ تھا،تاریخ کا سب سے بڑا بیرونی خسارہ 20 ارب ڈالر تھا، اپریل میں ہماری حکومت کو گرایا تو ان کو 16 ارب ڈالر کا بیرونی خسارہ ملا تھا،عدم اعتماد سے پہلے 16اعشاریہ 2 ارب ڈالرکے زرمبادلہ کے ذخائر تھے،آج آئی ایم ایف معاہدے کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر 8۔8 ارب ڈالرہیں۔پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ یہ ایکسپورٹ 24 ارب چھوڑ کر گئے ہم اسے 32 ارب ڈالر تک لیکر گئے،

ہمارے دور میں صدی کا سب سے بڑا کورونا کا بحران بھی آیا، دنیا نے کورونا کے دوران ہماری پالیسی کو سراہا، برصغیر میں کورونا کے دوران ملک میں سب سے زیادہ روزگار دیا، اگر کورونا کے دوران حکومت ہوتی تو پورے ملک کو لاک ڈاؤن کر دیتے، سیلاب آیا ہے ان کا کوئی روڈ میپ نظر نہیں آ رہا، شہباز شریف کے پاس سوائے پیسے مانگنے کے کوئی پلان نہیں ہے،

شہبازشریف نے تو انتونیوگوتریس کا بازو ہی نہیں چھوڑا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہماری حکومت تھی تو اس وقت عالمی منڈی میں پیٹرول 103 ڈالر تک فروخت ہو رہا تھا جبکہ ہم 150 روپے فی لیٹر پر دے رہے تھے جبکہ موجودہ وقت میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 93 ڈالر تک آ چکی ہے مگر یہاں 236 روپے فی لیٹر پیٹرول دیا جا رہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ جب ہماری حکومت تھی

تو آٹے کی قیمت 50 روپے فی کلو تھی مگر اب کراچی میں آٹے کی قیمت 100 روپے فی کلو ہوگئی ہے جس کی وجہ سے عام آدمی پریشانی کا شکار ہے اسی طرح چاول کی قیمتیں بھی ایک سو روپے 225 روپے پر آ گئی ہیں جبکہ دالوں کی قیمتیں 225 روپے سے 360 روپے تک آ گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دورِ حکومت میں پام آئل کی قیمت 17 سو ڈالر تھی جو اب ایک ہزار ڈالر تک آگئی ہیں اور ہمارے دور میں گھی کی قیمت 450 روپے فی کلو تھی جبکہ آج 560 روپے تک ہوگیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جب اپریل میں ہم نے حکومت چھوڑی تو مہنگائی کی شرح 18 فیصد تھی جو اب بڑھ کر 45 فیصد ہو چکی ہے مگر جب میں ہر روز کہتا تھا کہ عالمی سطح پر مہنگائی بڑھ رہی ہے تو میڈیا اداروں نے مہم چلائی کہ مہنگائی ہوگئی اور مہنگائی مارچ کرکے کہا گیا کہ حکومت گرائی جائے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف مہنگائی بڑھ رہی ہے تو دوسری طرف معیشت سکڑ رہی ہے، ہماری حکومت کے آخری سال میں ترقی کی شرح 5 عشاریہ 6 فیصد اور چوتھے سال کے اندر 6 فیصد تک تھی جو کہ 17 سال برس بعد پاکستان کی ترقی کی شرح تھی جو اب 0.6 پر چلی گئی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی اور بیروزگاری بڑھ رہی ہیں جس پر آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان انتشار کی طرف بڑھ رہا ہے اور سری لنکا جیسے حالات کے طرف جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 4 مارچ تک جو رسک انڈیکس آیا اس میں صرف 5 فیصد لوگوں کی رائے تھی کہ ہم ملکی قرضہ واپس نہیں کر سکتے مگر جیسے ہیں عدم اعمتاد کی تحریک لائی گئی تو چار دنوں کے اندر وہ رسک 9 فیصد پر پہنچ گئی جو کہ آج 22 عشاریہ 7 فیصد ہے۔عمران خان نے کہا میں سب کو کہنا چاہتا ہوں کہ پاکستان کو اس دلدل سے نکالنے کے لیے جلد از جلد انتخابات کروائیں،

جس دلدل میں یہ امپورٹڈ حکومت ہمیں دھکیل رہی ہے۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں 17 سال بعد گروتھ ریٹ 6 فیصد ہو رہی تھی، آج گروتھ صفر پر چلی گئی ہے، ہمارے دور میں پاکستان کی تاریخ کا اپریل میں سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا گیا، آج ملک میں کار کی 50 فیصد انڈسٹریز بند ہو گئی ہے، ملک میں 20فیصد ٹیکسٹائل انڈسٹریز بند ہوگئی ہیں، ملک میں سیمنٹ کی 34 فیصد سیل کم ہو گئی ہے، ایک طرف مہنگائی، دوسری طرف بے روزگاری کا سامنا ہے، ورلڈبینک کے مطابق پاکستان سری لنکا والی صورتحال کی طرف جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مخالفین ملک کا سوچنے کے بجائے کرپشن کیسز ختم کر رہے ہیں،

پاکستان نے 30 ارب ڈالر قرضوں کا سود دینا ہے، موڈیز، فچ ادارے نے بھی پاکستان کی ریٹنگ کو منفی کر دیا ہے، اب ملک میں قرضے واپس کرنے کی سکت نہیں رہی، طاقتور لوگوں کو واضح طورپر بتایا تھا بڑی مشکل سے معیشت کو سنبھالا ہے، کہا تھا اگر ملک میں عدم استحکام ہوا تو براہِ راست معیشت پر اثر پڑے گا، جیسے ہی سیاسی استحکام بکھرتا ہے تو لوگوں کا اعتماد ختم ہو جاتا ہے، ہمارے خلاف جوسازش ہوئی جن کے پاس پاورتھی وہ روک سکتے تھے۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی رسک ریٹنگ 22 اعشاریہ 7 ہے، ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہے، ان سے حکومت نہیں سنبھالی جا رہی،

آج سب کوکہنا چاہتا ہوں پاکستان کودلدل سے نکالنے کے لیے جلدی الیکشن کرائے جائیں، رمضان شوگرملزکیس، ایف آئی اے کیس میں چار گواہ اللہ کو پیارے ہو چکے ہیں، یہ لوگ ملک کونیچے کی طرف لیکرجارہے ہیں، ملک کو دلدل، مہنگائی سے بچانا ہے تو جلد انتخابات کرانا ہوں گے، ہم نے ملک کوانتشارسے بچانا ہے خوف ہے کہیں ایسے حالات نہ ہو جائیں پھر سب کے ہاتھ سے حالات نکل جائیں گے، میرے خلاف کیسز کی بارش ہو رہی ہے، ہمارے لوگوں کو دبایا جارہا ہے، ایسے فاشسٹ رویوں سے ملک بہتر نہیں ہو سکتا، ہمیں دیوارکے ساتھ لگایا جارہا ہے، اگریہ اسی طرح چلتے رہے توپھرہم زیادہ دیرصبرنہیں کرسکتے پھرعوام کوکال دینی پڑے گی۔

موضوعات:



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…