اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

منچھر جھیل میں کٹ لگانے کے باوجود پانی کی سطح کم نہ ہوسکی، سیہون ڈوبنے کا خدشہ برقرار

datetime 6  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سیہون(این این آئی) منچھر جھیل میں مزید شگاف ڈالنے کے باوجود پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے جس کے سبب سہون شریف اور سعید آباد کے ڈوبنے کا خطرہ برقرار ہے۔تفصیلات کے مطابق منچھر جھیل میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے کا سلسلہ جاری ہے،

دریائے سندھ میں چھ لاکھ کیوسک کی مقدار سے سیلابی پانی گزرنے سے حفاظتی پشتوں پر دبا بڑھ گیا، سیپیج بند کرنے لیے مقامی افراد اور ایری گیشن کا عملہ موقع پر پہنچ گیا۔حساس قرار دیئے جانے والے حفاظتی بند میں شگاف پڑنے کا خطرہ پیدا ہونے سے ایم ایس حفاظتی بند پر منارکی کے قریب علاقہ مکینوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ منچھر جھیل میں تین مقامات پر کٹ لگانے سے پانی کا اخراج جاری ہے لیکن اس کے باوجود ایم این وی اور جھیل پر پانی کا دباؤ برقرار ہے۔ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب نے بتایا کہ ہم نے پانی کا دباؤ کم کرنے کے لیے منچھر جھیل میں مزید کٹ لگادیا، دریائے سندھ میں پانی کم ہونے کے بجائے اضافہ ہورہا ہے، جہاں ضرورت ہوگی اور ماہرین فیصلہ کریں گے سیلابی پانی کو راستہ دینے کے لیے عوام ساتھ دیں، کنڈیارو کے عوام سے درخواست ہے کہ انتظامیہ کا ساتھ دیں۔اسی طرح جوہی سے گزرنے والی ایم این وی ڈرین نالے کی رادھانی موری زیرو پوائنٹ پر شگاف پڑگیا، شگاف دیکھنے کے لیے رادھانی موری پولیس پکٹ پولیس کے اہلکار شگاف کے پانی میں بہہ گئے جنہیں مقامی لوگوں نے بچالیا۔سیلابی پانی رادھانی موری کے قریب دیہاتوں کو زیر آب کرکے اور بھان سعید آباد کی طرف جانے کا امکان ہے۔ زیرو پوائنٹ سے لگنے والے شگاف کا پانی پہلے سے متاثرہ پانچ یونین کونسلوں کے علاقوں میں ہی داخل ہوگا۔یوسی جعفرآباد کا گاں ننگر خان بروہی سیلابی پانی میں گھر گیا۔ گاؤں کے چاروں اطراف پانی ہونے کی وجہ سے مکین محفوظ مقام پر منتقل ہونے سے قاصر ہیں۔ مکینوں نے دہائی دی ہے کہ وزیر اعلی سندھ ہمیں یہاں سے باہر نکلنے کے لیے کشتی فراہم کریں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…