نوشہرہ (آن لائن) وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف کا دورہ نوشہرہ متاثرین سے امدادی سامان کی واپسی پر متاثرین مشتعل ۔انتظامیہ اور حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی۔ڈپٹی کمشنر نوشہرہ میررضا اوزگن کے مطابق سیلاب سے متاثرہ افراد سے ریلیف
کا سامان واپس لینے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ریلیف کیمپس میں سیلاب متاثرین کو دیا جانیوالا ریلیف کا سامان ٹینٹ, میٹریس اوردیگر ضروریات واپس نہیں لیا جائیگا۔ ضلعی انتظامیہ نوشہرہ نے سیلاب سے متاثرہ افراد سے ریلیف کا سامان واپس لینے کا کچھ نہیں کہا ہے۔ڈپٹی کمشنر نوشہرہ کے مطابق حکومت اورمخیر اداروں کے تعاون سے نوشہرہ کے سیلاب متاثرین کیساتھ ہرممکن تعاون کیا جارہا ہے۔متاثرین کا کہنا ہے کہ ہم سے قومی شناختی کارڈ جمع کئے اور کہا کہ واپس جانے پر امدادی سامان واپس کرنا ہوگا۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر نوشہرہ محمد عمرگنڈاپور کے مطابق احتجاج کرنے والوں کو مطمئن کردیا گیا ہے کسی سے بھی کوئی امدادی سامان واپس نہیں لیا جائے گا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ ہر خاندان کو 25 ہزار روپے دینے کا عمل 3 ستمبر تک مکمل کر لیا جائے گا، جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے دیئے جا رہے ہیں، سندھ کیلئے 15 ارب روپے ، بلوچستان کیلئے 10 ارب روپے کی گرانٹ دی ہے، خیبرپختونخوا میں متاثرہ علاقوں کا دورہ مکمل کرنے کے بعد گرانٹ کا اعلان کریں گے، سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ آخری فرد کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
پیر کو وزیراعظم نے سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ خیبرپختونخوا کے ضلع چارسدہ کا دورہ کیا جہاں وزیراعظم نے متاثرین کیلئے قائم امدادی کیمپوں کا دورہ اور متاثرین کیلئے کیمپوں میں سہولتوں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کیمپ میں موجود لوگوں سے بات چیت بھی کی۔ وزیراعظم نے متاثرین میں چیک بھی تقسیم کئے۔ وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 16 لاکھ کی آبادی اور تین تحصیلوں پر مشتمل چارسدہ سے تین دریائے گزرتے ہیں، یہاں پر متاثرین کیلئے خیمہ بستیاں قائم کی گئی ہیں، اس ضلع میں بارشوں سے پانچ اموات جبکہ 180 لوگ زخمی ہوئے، یہاں پر نقصانات کا سروے جاری ہے، 11 ہزار ایکڑ کپاس کا رقبہ بارش سے متاثر ہوا۔