اسلام آباد (آن لائن) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بڑے پیمانے پر سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگسے انسانی جانوں، ذریعہ معاش، مویشیوں، املاک اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے،اقوام متحدہ کی فلیش اپیل 30 اگست 2022 کو جاری کی جائے گی،
امید ہے عالمی برادری فلیش اپیل کی فنڈنگ کی ضروریات کو پورا کرنے میں کردار ادا کرے گی۔تفصیل کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے ہفتہ کے روز ٹیلی فون پرگفتگو کی ہے ۔وزیراعظم نے ملک میں سیلاب کی صورتحال پر صدر رئیسی کی ہمدردی پر ان کا شکریہ ادا کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان جون 2022 کے وسط سے شدید مون سون موسم برداشت کر رہا ہے، بہت سے علاقوں میں 4-5 گنا اور اس سے بھی زیادہ بارشیں ہوئی ہیں ۔ اس نے بڑے پیمانے پر سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے انسانی جانوں، ذریعہ معاش، مویشیوں، املاک اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچایا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ سڑکوں اور پلوں سمیت بنیادی ڈھانچے پر شدید اثرات سے انسانی صورتحال مزید پیچیدہ ہو رہی ہے، جو لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے اور امداد کی ترسیل دونوں میں رکاوٹ ہے۔اس سلسلے میں حکومتی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے بتایا کہ پاکستان نے “اقوام متحدہ کی فلیش اپیل” تیار کی ہے جو 30 اگست 2022 کو جاری کی جائے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ عالمی برادری فلیش اپیل کی فنڈنگ کی ضروریات کو پورا کرنے میں کردار ادا کرے گی۔
دوطرفہ تناظر میں وزیراعظم شہباز شریف نے تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے عوام کے لیے ایران کی مسلسل حمایت کو بھی سراہا۔صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور تمام شعبوں میں امداد میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔دریں اثناء وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے بھی ٹیلی فون کیا۔
وزیراعظم نے ترک صدر کو پاکستان میں سیلاب کی تازہ ترین صورتحال اور ہنگامی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کے لیے حکومتی کوششوں سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف کہا کہ باوجود اس کے کہ بارش سے انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا، حکومت متاثرہ علاقوں تک پہنچنے اور لوگوں کو ان کی نقل مکانی اور امداد کی ترسیل میں مدد کے لیے تمام تر کوششیں کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے انسانی بنیادوں پر امداد پر صدر ارد وان کا شکریہ ادا کیا اور تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے عوام کے لیے ترکوں کی غیر متزلزل حمایت پر صدر اردگان کا بھی شکریہ ادا کیا۔صدر رجب طیب اردوان نے وزیر اعظم شہباز شریف سے شدید بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے جانی اور مالی نقصان پر تعزیت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکی ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دے گا۔ علاوہ ازیں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید نے بھی وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ٹیلی گفتگو کے دوران، متحدہ عرب امارات کے صدر نے پاکستان کے مختلف حصوں میں طوفانی بارشوں اور اچانک سیلاب سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی تعزیت کا اظہار کیا اور اس مشکل وقت میں پاکستانی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کی۔
متحدہ عرب امارات کے صدر نے اس قدرتی آفت سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو ہر ممکن مدد کی پیشکش کی۔ اس تناظر میں، انہوں نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ متحدہ عرب امارات فوری طور پر خیموں اور پناہ گاہوں کے سامان کے علاوہ کھانے پینے کی اشیاء کے ساتھ ساتھ طبی اور دواسازی کا سامان بھی بھیجے گا۔وزیراعظم نے متحدہ عرب امارات کے صدر کو ملک میں مون سون کی غیر معمولی بارشوں سے ہونے والی ملک گیر تباہی کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں متحدہ عرب امارات کی ہلال احمر اور خلیفہ بن زید فاؤنڈیشن کے جاری امدادی کاموں کا بھی اعتراف کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ریسکیو اور ریلیف کی کوششوں میں حکومت کی کوششوں کی حمایت کے لیے متحدہ عرب امارات کی بروقت مدد پر صدر کا شکریہ ادا کیا۔