بدین (این این آئی)ضلع بدین میں نکاسی آب کے سیم نالے ایل بی او ڈی پر اربوں روپے خرچ کیے جا چکے ہیں تاہم غلط ڈیزائننگ، پشتوں کی مرمت نہ ہونے اور فنڈز میں مبینہ خرد برد کے باعث یہ منصوبہ ایک بار پھر ضلع بدین کیلئے سنگین خطرہ بن گیا ہے۔
بدین میں حالیہ بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے اور ضلعی انتظامیہ کے مطابق بارشوں کے باعث 19 ہزار سے زائد گھر اور 2 لاکھ 7 ہزار ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئی ہیں، اس کے علاوہ 17 افراد بھی اب تک جاں بحق ہو چکے ہیں۔نکاسی آب کے لیے بنائے گئے ایل بی او ڈی سیم نالے میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھنے کے باعث ملحقہ دیہات کے علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔علاقے سے منتخب ممبر صوبائی اسمبلی حسنین مرزا کا کہنا ہے کہ ضلع بدین میں تباہی کا سبب بارشیں نہیں بلکہ سیم نالے ہیں، گزشتہ دو سال میں ایل بی او ڈی کے لیے 10 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی جو کرپشن کی نذر ہو گئی۔علاقہ مکینوں نے بتایا کہ ایل بی او ڈی سیم نالے کی شفافیت سے ری ڈیزائننگ کی جائے تو مستقبل میں قدرتی آفات سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔