اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی /آن لائن )فیصل آباد میں رکشہ میں ایل پی جی کم بھرنے پر ڈرائیور اور دکاندار کے درمیان جھگڑا اتنا بڑھا کہ دکاندار نے رکشہ ڈرائیور کو پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی، جس سے ڈرائیور جاں بحق ہوگیا۔واقعہ فیصل آباد کے علاقہ غلام محمد آباد میں پیش آیا،
جہاں مبینہ طور پر رکشے میں ایل پی جی کم بھرنے پر جھگڑے کے دوران دکاندار نے رکشہ ڈرائیور کو پیٹرول چھڑک کر بیٹے کے سامنے آگ لگادی۔جلتے ہوئے شخص کو بچانے اور مدد کیلئے کوئی نہ آیا، تو کم عمر بیٹے نے خود رکشہ چلایا اور جھلسنے والے باپ کو الائیڈ اسپتال پہنچایا مگر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ دم توڑ گیا۔پولیس کو دیئے گئے اپنے ابتدائی بیان میں مقتول ڈرائیور کے بیٹے نے بتایا کہ والد گیس بھروانے دکان پر گئے تھے، دکاندار نے زیادہ گیس ڈال دی جس پر جھگڑا ہوا بعد میں والد گیس کے پیسے دینے گئے تو دکاندار نے پیٹرول سے بھری بوتل میں آگ لگا کر والد پر پھینک دی جس سے وہ جل گئے۔مقتول رکشہ ڈرائیور کا باپ بھی انصاف کی دہائی دیتا رہا۔ ان کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے کے ساتھ بڑا ظلم ہوا، ہمیں انصاف چاہئے، ان بچوں کے سر سے باپ کا سایہ چھین لیا۔پولیس کے مطابق واقعے کا مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ روز غلام محمد آباد کے علاقہ آدم چوک میں رکشہ ڈرائیور نے معمولی جھگڑے پر ایل پی جی سلنڈر کے دکاندار پر پٹرول ڈال کرزندہ جلا دیا ‘ پولیس نے نعش تحویل میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے ہسپتال منتقل کرکے رکشہ ڈرائیور کی تلاش شروع کردی ‘ بتایا جاتاہے کہ غلام محمدآباد آدم چوک کے رہائشی پینتالیس سالہ شاہد علی ولد صابر علی نے ایل پی جی سلنڈر ری فلنگ کی دکان بنا رکھی ہے اور رکشہ ڈرائیور اشرف گیس بھروانے کیلئے دکان پرآیا اور کسی بات پر دنوں میں تلخ کلامی ہو گئی
تو رکشہ ڈرائیور نے طیش میں آکر پٹرول ڈال کر دکاندار شاہد علی کو آگ لگا دی اورشاہد علی آگ کی لپٹ میں آکر جھلس گیا اوررکشہ ڈرائیور موقع سے فرار ہو گیا ‘
اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر دکاندار کو تشویشناک حالت میں الائیڈہسپتال برن سنٹر پہنچا دیا جہاں وہ کچھ ہی دیر بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گیا ‘
تاہم پولیس نے کارروائی عمل میں لاتے ہوئے نعش قبضہ میں لیکر ہسپتال منتقل کرکے رکشہ ڈرائیور کی تلاش شروع کردی ۔