ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بتایا جائے کہ شہباز گل پہلے دن کہاں تھے اور وہ کون تھے جنہوں نے ان پر تشدد کیا، فواد چوہدری نے سوالات اٹھا دیے

datetime 18  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیرا طلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہم جب چاہیں چاروں طرف سے اسلام آباد کو بلاک کرسکتے ہیں لیکن ہماری کوشش ہے کہ یہ حکومت جمہوری طور پر جائے۔

عمران خان اور پاک فوج کے درمیان تفرقہ فائدہ میں نہیں، الیکشن تو کرانا ہی ہوگا، خواجہ آصف جیسے آدمی اب ہمیں سیکھا رہے ہیں،خواجہ آصف نے حد کر دی،وہ کہہ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی جیسی جماعت بھارت کے ساتھ ملکر کام کررہی ہے۔دوران حراست شہبازگل پر تشدد پر ہمیں شدید تشویش ہے۔اگر عدالتیں انسانی حقوق کا تحفظ نہیں کریں گی تواور کون کرے گا۔عمران خان جمعہ کو کراچی تشریف لارہے ہیں، وہ پاکستان کی یکجہتی کی علامت ہیں، کراچی میں ہونے والا جلسہ تاریخی ہو گا۔وہ جمعرات کو سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے ہمراہ کراچی میں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز گل کے خلاف کیس اور پی ٹی آئی کو اینٹی فوج بنانے کی مہم چلائی کی گئی، عوام کو پاکستان کی فوج کے خلاف کھڑا کرنے کی قابل مذمت کوشش ہے، عمران خان اور پاک فوج کے درمیان تفرقہ کسی حوالے سے فائدہ میں نہیں ہے، دوران حراست شہبازگل پر تشدد پر ہمیں شدید تشویش ہے۔اگر عدالتیں انسانی حقوق کا تحفظ نہیں کریں گی اور کون کرے گا، عدالت شہبازگل کی میڈیکل رپورٹ دیکھے گی، ایک آزاد میڈیکل بورڈ کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسا بورڈ ہونا چاہیے جس پر شہباز گل اور ان کے اہلخانہ کو اعتماد ہو، جعلی میڈیکل رپورٹ انتہائی قابل مذمت ہے،

اسلام آباد پولیس کے آئی جی اور ڈی آئی جی کو بھی طلب کیا جائے، تا کہ بتایا جائے کہ شہباز گل پہلے دن کہاں تھے اور کون تھے وہ جنہوں ان پر تشدد کیا. جیل قوانین میں ہے کہ مجرمان کی ٹرانسفر شام 5 بجے کے بعد نہیں ہوتی، جیسے شہباز گل کو لے جایا گیا اس کی ویڈیوز موجود ہیں، اللہ سب کو صحت دے، جنہیں دمہ ہے وہ شہباز گل کی حالت کا تصور کر سکتے ہیں،اسلام آباد اسپتال میں واضح کر دیا گیا

ہے کہ انہیں سانس کی وجہ سے انڈر آبزرویشن میں رکھا گیا ہے، ملاقاتوں میں کون گیا تھا، ہمارے لوگوں کو ملنے نہیں دیا گیا، وکیلوں کو ملنے نہیں دیا گیا فیملی کو ملنے نہیں دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ شہبازگل پی ٹی آئی سے زیادتیوں کا استعارہ بنے ہوئے ہیں، ان پر ہوئی صعوبتوں کی مثال نہیں ملتی۔ ریاست کا وزن شہباز گل پر گرا، دیگرسائیڈ پر کھڑے مسکرا رہے ہیں، تشدد کے شواہد موجود ہیں، اس کی وجہ سے ان

کو مسئلہ ہے، بیماری کی وجہ سے نہیں،اس ظلم کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز گل پر تشدد کے خلاف عالمی ردعمل سامنے آرہا ہے جس پر شدید تشویش ہے، مجھے امید ہے کہ عدالت میڈیکل رپورٹ دیکھے گی۔ ہماری رائے ہے کہ ایک آزاد میڈیکل بورڈ بنے جس پر سب کو اعتماد ہو اس کے بعد ان لوگوں کی نشاندہی کی جائے جو شہباز گل پر تشدد میں ملوث ہیں۔فواد چودھری

نے کہا کہ رات ایک اور واقعہ ہوا، آدھی رات کو مراد گل کے گھر مشین گن لے کر لوگ ان کے گھر کے پاس پہنچے، کہیں بھی انہیں نہیں روکا گیا، وہ بھاگ گئے، پتا لگنا چاہیے کہ یہ کون لوگ تھے، ایسے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ہمارا اگلا لائحہ عمل واضح ہے، ضمنی الیکشن میں 75 فیصد سیٹیں ہم نے جیتیں، پنجاب کے لوگوں نے اپنا فیصلہ دے دیا ہے، ہٹ دھرم ٹولے کو حکومت سے اتارنے کے لیے

ملک گیر احتجاج شروع کیا ہے، کراچی کا جلسہ اسی کی کڑی ہے۔ سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ آپ کو الیکشن کروانا پڑیں گے، ہم دیکھ رہے ہیں کہ صرف ایک موقف کو دکھایا جارہا ہے، دوسرے موقف کو نہیں دکھایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم جب چاہیں چاروں طرف سے اسلام آباد کو بلاک کرسکتے ہیں لیکن ہماری کوشش ہے کہ یہ حکومت جمہوری طور پر جائے۔سیاسی جماعتوں کو اپنے فاصلے کم کرنے

چاہئیں، شہباز شریف صرف جلد الیکشن پر آمادگی ظاہر کریں، ہم انکے ساتھ بیٹھ کر الیکٹورل فریم ورک طے کرنے کو تیار ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ ملک کے 80 فیصدعوام پر پی ٹی آئی کی حکومت ہے۔ پاکستان میں کوئی جماعت وفاق کی نمائندگی کرتی ہے تو وہ پی ٹی آئی ہے جب کہ پی ڈی ایم رہنماؤں کو پاکستان میں کوئی دلچسپی ہی نہیں۔ حمزہ شہباز کی وزارت اعلی ختم ہوئی تو وہ اپنے وطن لندن تشریف

لے گئے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی راہ میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں، عدالتوں میں بھی ہم نے ہی کیس کیے ہیں۔ ن لیگ اور پی پی کی فنڈنگ سے متعلق کیوں فیصلہ نہیں کیا جا رہا ہے۔ اس سے متعلق ہم عدالت ہی جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کی تمام آبادی کی نمائندگی کرتا ہے،جمعہ کو یہاں عمران خان کا جلسہ تاریخی جلسہ ہوگا۔ عوام کا دل تحریکِ انصاف کے ساتھ دھڑکتا ہے، کروڑوں لوگ

ایک لیڈر کی آواز پر لبیک کہتے ہیں، وہ لیڈر عمران خان ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ کل تو وزیرِ دفاع نے حد کر دی، انہوں نے پی ٹی آئی کو بھارت کے ساتھ پارٹنر شپ میں شامل کر دیا، خواجہ آصف جیسے دو نمبر وزیرِ دفاع ہمیں لیکچر دے رہے ہیں، یہ وہی خواجہ آصف ہیں جنہوں نے کہا تھا کہ فوج نے ہماری بوٹیاں نوچ کر کھا لی ہیں، یہ پاکستان پر حملہ کرتے ہیں، لوٹتے ہیں اور واپس چلے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ اور دیگر نے پی ٹی آئی کو اینٹی فوج ثابت کرنے کی مہم چلائی، عوام کو فوج کے سامنے کھڑا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں، یہ ایک ایسی کوشش ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…