واشنگٹن ، تہران(آن لائن، این این آئی ) امریکی ریاست نیویارک میں ملعون سلمان رشدی پر حملہ کرنے والے ملزم کی شناخت ظاہر کر دی گئی ہے ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیویارک پولیس نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ ملعون سلمان رشدی پر ہادی ماتر نے چاقو سے حملہ کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 24 برس کے ہادی ماتر کا تعلق امریکی ریاست نیوجرسی سے ہے۔
ان کی جانب سے حملے کی وجہ تاحال واضح نہیں۔امریکی میڈیا کے مطابق ہادی ماتر نیکیلی فورنیا کے الزبتھ لرننگ سینٹر سے تعلیم حاصل کی تھی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز نیو یارک میں تقریب کے دوران چاقو بردار حملہ آور نے اسٹیج پر چڑھ کر ملعون سلمان رشدی پر حملہ کیا تھا، پولیس نے حملہ کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ سلمان رشدی کی حالت سے متعلق فی الحال کچھ نہیں کہا جاسکتا۔دوسری جانب ایران نے کہاہے کہ ملعون سلمان رشدی پر حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب امریکا اور ایران تہران کے جوہری پروگرام پر معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایرانی جوہری مذاکراتی ٹیم کے مشیر محمد مراندی نے ایک ٹویٹ میں رشدی پر حملے پر حیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے امریکا اور ایران تہران کے جوہری پروگرام پر معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب امریکی قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن پرحملے کی ایرانی سازش رچانے کی باتیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ میں ایسے مصنف پر نہیں روئوں گا جو مسلمانوں اور اسلام کے لیے لامتناہی نفرت اور حقارت پھیلاتا ہے۔ عجیب بات ہے کہ جیسے ہی ہم ممکنہ جوہری معاہدے کے قریب پہنچتے ہیں، امریکا بولٹن پر حملے کا الزام لگاتا ہے۔ پھر ایسا ہوتا ہے؟ٹویٹ کے نیچے انہوں نے رشدی، بولٹن اور سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی تصاویر پوسٹ کیں۔