پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

عمران خان نئی مشکل میں ، شہبازشریف نے تہلکہ خیز حکم جاری کردیا

datetime 11  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی کے تین سال اور آٹھ ماہ کے دور حکومت میں معیشت کے تمام شعبوں میں ملک کو ہونے والے نقصانات بشمول توانائی کے شعبے میں پچھلی حکومت کی قابل اعتراض حکمت عملی کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کی تحقیقات کے مینڈیٹ کے ساتھ متعلقہ حکام کو آئندہ 7 سے 10 روز میں انکوائری کمیشن مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔

روزنامہ جنگ میں خالد مصطفیٰ کی شائع خبر کے مطابق اجلاس میں شامل اعلیٰ سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ وزیراعظم نے یہ حکم بدھ کو توانائی کے مسائل پر طلب کیے گئے اعلیٰ سطحی اجلاس میں دیا۔ وزیر اعظم نے وزارت توانائی کے اعلیٰ افسروں کے ساتھ ملاقات میں’پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے سستی قابل تجدید توانائی پر مہنگی بجلی پیدا کرنے کو ترجیح دینے‘کی شائع ہونے والی خبر پر بھی بات چیت کی۔ حکام نے بتایا کہ وزیر اعظم نے انہیں پی ٹی آئی حکومت کے دوران کی گئی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی تفصیلات کے حوالے سے بھی اپ ڈیٹ کرنے کا حکم دیا۔ کمیشن اس بات کا بھی جائزہ لے گا کہ پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے ڈیزل پر چلنے والے آر ایل این جی منصوبے کیوں استعمال کیے گئے اور اس نے کوئلے پر مبنی پاور پلانٹ سے سستی بجلی کو بھی ترجیح کیوں نہیں دی؟ انکوائری کمیشن پی ٹی آئی حکومت کے دوران ملک میں پیٹرولیم سیکٹر میں ہونے والے نقصانات کا بھی جائزہ لے گا۔

پی ٹی آئی کی حکومت ملک میں ایل این جی کے نئے انفراسٹرکچر کو قائم کرنے میں ناکام رہی ہے جس میں نئے ایل این جی ٹرمینلز کا قیام اور ملک کی مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن کو کھڑا کرنا شامل ہے۔ انکوائری کمیشن اس بات کا بھی جائزہ لے گا کہ پی ٹی آئی حکومت اور پاکستان ایل این جی لمیٹڈ (پی ایل ایل) کی اعلیٰ انتظامیہ نے ایل این جی معاہدے پر دستخط کیوں نہیں کیے جب یہ 4 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو پر دستیاب تھی۔

اور پی ایل ایل انتظامیہ نے اس حقیقت کو جانتے ہوئے کہ گنور کے ساتھ پانچ سالہ معاہدہ جولائی 2022 میں ختم ہو جائے گا، کسی بھی ایل این جی ٹریڈنگ کمپنی کے ساتھ ٹرم ایگریمنٹ کرنے کے لیے 6 ماہ قبل عمل کیوں شروع نہیں کیا؟ پی ایل ایل پر یہ بھی کارروائی کی جائے گی کہ اس نے نجی شعبے کو تیسرے فریق تک رسائی کے قوانین کے تحت ایل این جی درآمد کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…