منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

ملکی سرمایہ کاردلبرداشتہ ہوکر پاکستان میں سرمایہ لگانے کی بجائے بیرون ملک سرمایہ منتقل کرنے لگے ، تشویشناک صورتحال

datetime 31  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہاہے کہ ایک غیر ملکی اور غیر سرکاری ادارے ’’پراپرٹی کنسلٹنسی بیٹر ‘‘کے مطابق دبئی میں جائیدادیں خریدنے والوں میں پاکستانیوں کا دس میں سے آٹھواں نمبر ہے۔ ملکی حالات سے دل برداشتہ

سرمایہ دار پاکستان سے بیرون ممالک شفٹ ہورہے ہیں۔ جس ملک کا سرمایہ دار اپنا سارا سرمایہ دوسرے ممالک میں منتقل کررہے ہیں، وہاں معیشت کیسے درست ہوسکتی ہے۔ ملکی حالات دن بدن دگرگوں ہوتے چلے جارہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزمنصورہ میں مدرسین کے اہم اجلاس اور لاہور شہر میں مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق 48لاکھ پاکستانی مشرق وسطیٰ میں آباد ہیں۔ 21لاکھ سے زائد پاکستانی یورپ کے مختلف ممالک میں جبکہ 13لاکھ شمالی امریکہ میں، تین لاکھ کے قریب افریقہ میں ، دولاکھ سے زائد ایشیا اور مشرق بعید جبکہ آسٹریلیا میں آباد پاکستانیوں کی تعداد ایک لاکھ کے قریب ہے۔ دیار غیر میں آباد اتنی بڑی تعداد میں اوورسیز پاکستانی، ملکی معیشت کو سنبھالنے کے لیے اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال 8ہزار سے زائد اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان پاکستان چھوڑ رہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں ان کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت نوجوانوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل اور ان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے سنجیدہ منصوبہ بندی کرے۔ بد قسمتی سے ہر دور حکومت میں نوجوانوں کو گمراہ کیا جاتا ہے۔دریں انثاء محمد جاوید قصوری نے منصورہ میں مدرسین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ استاد معاشرہ کا اہم اور کلیدی کردار ہے۔

جس کے ذمہ بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔وہ معاشروں کی تربیت کرتا ہے اور اخلاقی لحاظ سے ان کو مضبوط بناتا ہے۔ استاد کی عزت و تکریم کے بغیر کوئی بھی معاشرہ اپنے خدو خال وضع نہیں کرسکتا۔ اخلاقی اقدار کی مضبوطی اور تشکیل معاشرہ کے فرائض کو بخوبی سر انجام دینے کے لیے اساتذہ کو درپیش مسائل فوری حل کرنے کی ضرورت ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…