کوئٹہ(آن لائن)’’خاموش انتظامیہ اور ڈوبتا بلوچستان‘‘ ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا بلوچستان میں مون سون کی صورتحال کے پیش نظر حکومتی وانتظامی امور پر بلوچستان سمیت ملک بھر کے لوگ بول اٹھے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر خاموش انتظامیہ اور ڈوبتا بلوچستان
کے عنوان سے ٹاپ ٹرینڈ بن گیا جس میں صارفین کی جانب سے تحفظات اور خدشات کااظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ بلوچستان میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر امدادی کارروائیوں میں تیزی لائی جائے ۔ دوسری جانب پاک فوج کے دستے بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بچائو اور امدادی سرگرمیوں میں سول انتظامیہ کی مدد میں مصروف ہیں جبکہ اوتھل اور لسبیلہ میں پھنسے افراد کی ریسکیو میں پاک فوج کے دو ہیلی کاپٹرز بھی مصروف ہیں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاک فوج اور ایف سی بلوچستان کی ایمرجنسی رسپانس ٹیمیں پانی کو نکالنے اور متاثرہ آبادی کو بنیادی غذائی ضروریات اور طبی امداد فراہم کرنے میں مسلسل مصروف ہیں۔ متاثرہ علاقوں سے ڈی واٹرنگ پمپوں اور ٹینکروں کے ذریعے پانی نکالا جا رہا ہے۔بیان کے مطابق بولان، لسبیلہ، اوتھل ،جھل مگسی اور غذر میں سیلاب کے دوران پھنسے 700سے زائد خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے حب، لسبیلہ، اوتھل، زیروپوائنٹ، دیودر اور غذر جی بی میں فری میڈیکل کیمپ لگائے ہیں جہاں لوگوں کو طبی سہولیات اور مفت ادویات فراہم کی جارہی ہیںبیان کے مطابق لسبیلہ، اوتھل، جھل مگسی، خضدار اور دیگر متاثرہ علاقوں میں 7.5ٹن غذائی اشیا، پناہ گاہیں اور دیگر امدادی سامان فراہم کیا گیا ہے۔
امدادی سرگرمیوں اور سیلاب کی وجہ سے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے بلوچستان کے مختلف مقامات پر اسٹینڈ بائی ریسپانس ٹیمیں تعینات ہیں۔ادھر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)نے ایک بیان میں کہا کہ آرمی ایوی ایشن کے دو ہیلی کاپٹر کراچی سے اوتھل اور لسبیلہ کے علاقوں میں روانہ ہوئے ہیں۔آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہیلی کاپٹرز نے گزشتہ 48گھنٹوں کے دوران بھی ایسی ہی کوششیں کی تھیں لیکن خراب
موسمی حالات کی وجہ سے پرواز نہیں کر سکے تھے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر اب پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کریں گے اور ضروری امدادی سامان بھی منتقل کریں گے۔مزید برآں گوادر میں جنرل آفیسر کمانڈنگ نے بچا اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے اوتھل کے علاقے کا دورہ کیا اور آج خضدار میں سینئر مقامی کمانڈر خضدار اور گرد و نواح کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔آئی ایس پی آر کا کہنا
تھا کہ اوتھل، جھل مگسی میں گرانڈ ریسکیو اور ریلیف ٹیمیں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور مقامی رہائشیوں کو خوراک اور پانی فراہم کرنے میں مصروف ہیں۔فوج کے میڈیا ونگ نے کہا کہ ‘ڈاکٹرز اور طبی عملہ متاثرہ لوگوں کو طبی امداد فراہم کر رہے ہیں جبکہ کوسٹل ہائی وے کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ تباہ شدہ مواصلاتی ڈھانچے کی مرمت اور سہولیات کی بحالی کے لیے کوششیں جاری ہیں، تربت میں حفاظتی بند ٹوٹنے کے بعد اس کی مرمت کر دی گئی ہے۔