اسلام آباد(این این آئی)سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہاہیکہ 22 جولائی کو پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہو گی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ 23 جولائی کو پنجاب میں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور عطا تارڑ کے داخلے پر پابندی لگا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کی زندگی حکومت اور جیل میں کٹ کھانے کے سوا کچھ ہے ہی نہیں۔پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ حکومت کے 5 سے زیادہ ایم این ایز ہم سے رابطے میں ہیں، پنجاب میں ایم پی ایز کو اٹھانے کیلئے بندے غائب کرنے والوں نے ہی انکار کردیا ہے، جو ایکس اور وائے تھے وہ زیڈ ہوگئے۔انہوں نے مزید کہا کہ عام انتخابات کی تاریخ دی جائے تو ہم حکومت سے بات چیت کیلئے تیار ہیں مگر مریم اورنگزیب جیسے لوگ جو کونسلر نہیں بنے ان کے بیان نہیں ہونے چاہئیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف کے پاس اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے 172 بندے تک پورے نہیں، ہمیں عبوری حکومت 90 دن سے ایک دن بھی زیادہ کسی صورت قبول نہیں، ہمارے 2 ایم پی ایز سے رابطہ کیا گیا اور بھاری رقوم کی پیش کش کی گئی، پیپلز پارٹی ن لیگ کی لاش پر کھڑی ہو کر بھڑکیں مار رہی ہے۔سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر استعفی دیں، پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت چیف الیکشن کمشنر پر عدم اعتماد کر رہی ہے، تھوڑی بہت جو عزت الیکشن کمشنر اور ادارے کی رہ گئی اس پر غور کریں۔انہوں نے کہا کہ حمزہ شہباز نے جمہوری روایات کی توہین کی، جمہوریت کمزور ہو رہی ہے مگر حمزہ کبھی کہیں تو کبھی کہیں اور جاتے ہیں، دسمبر میں آٹے کی قلت آجائے گی۔