دریائے سندھ کاپانی پاکستان کے زرمبادلہ میں اضافہ کرسکتا ہے،سائنسدانوں نے حیرت انگیز تجویز دے دی
لاہور( این این آئی)سائنس دانوں نے پاکستان کو دریائے سندھ کا ماڈل تبدیل کرکے بجلی سستی کرنے اور زرمبادلہ ذخائر بڑھانے کی تجویز دے دی۔
یہ تحقیقاتی رپورٹ کیپٹل یونیورسٹی اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد،وکٹوریہ یونیورسٹی آسٹریلیا، تاشقند اور ازبکستان کے سائنسدانوں نے مشترکہ طور پر تیار کی ہے۔
تحقیقی رپورٹ میں سفارش کی گئی کہ دریائے سندھ کا 50 فیصد پانی ہائیڈرو پاورکیلئے استعمال کیا جائے۔
سائنسدانوں نے کہا ہے کہ پاکستان ہائیڈرو پاور جنریشن بڑھا کر زرمبادلہ 11.83فیصد تک بڑھا سکتا ہے اور اس پروجیکٹ پرعمل کرنے سے
بجلی کی قیمت بھی کم ہوجائے گی۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں رائج انڈس بیسن ماڈل کی تجدید وقت کی ضرورت ہے،
فی الحال دریائے سندھ کے پانی سے زیادہ ترزراعت ہو رہی ہے۔تحقیقی رپورٹ میں دعوی کیا گیا کہ انڈس بیسن ماڈل کی تجدید سے پاکستان باآسانی پائیدار ترقی کا پلان 2040 حاصل کرسکتا ہے۔
زرمبادلہ بڑھانے کیلئے دریائے سندھ کے کنارے پرزیتون کی کاشت بڑھانے پر زور دیا گیا ہے۔