اسلام آ باد ، کراچی (آئی این پی، این این آئی ) سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آج ہم نے ملک گیر احتجاج کی کال دے رکھی ہے، حق گھر بیٹھے نہیں ملتا چھیننا پڑتا ہے، عمران خان پورے ملک کے دورے پرنکلے ہیں، عوام کو اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے باہر نکلنا ہوگا، عمران ریاض اور حلیم عادل شیخ کو اغوا کیا گیا، کبھی مارشل لا کے دوران ایسا نہیں ہوا جو اب ہو رہا ہے۔
فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب پولیس کے ساتھ رینجرز بھی آتی ہے، اسلام آباد میں بچوں اور عورتوں پر شیلنگ کی گئی، سابقہ دورحکومت میں اسحاق ڈار وزیر خزانہ تھے، گورنراسٹیٹ بینک ان کیلئے منی لانڈرنگ کر رہا تھا۔ سابق وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مریم اورنگزیب اپنے شوہرعلی ترین کے بارے میں بھی ذکرکریں، علی ترین پاکستان میں تمباکو انڈسٹری کی نمائندگی کر رہے ہیں، تمباکو انڈسٹری کو اربوں کی مراعات دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مریم اورنگزیب نے اپنے خاوند کیلئے اربوں کی لابنگ کی، سولرمنصوبہ کی تحقیقات ہونی چاہئیں، پی ٹی آئی نے پاکستان میں کرپشن فری حکومت کی تھی۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ صحافیوں کی آواز کو بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، 24 جولائی کو بڑی تعداد میں سیٹیں جیتں گے، آئندہ میئر پی ٹی آئی کا ہوگا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت سندھ کے حالات سب دیکھ سکتے ہیں۔
پورا شہر پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج بہت ہی افسوسناک صورتحال ہے، امپورٹڈ حکومت جس طرح کام کر رہی ہے اس کے لیے شرم کا مقام ہے، لیڈر آف دی اپوزیشن کو لاہور سے گرفتار کیا گیا، ایف آئی آر بعد میں کٹی ہے۔خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ تین سیاسی جماعتیں اس وقت جو کررہی ہیں سب کے سامنے ہے۔
سیاسی ورکرز کے ساتھ صحافیوں کو بھی حراست میں لیا جارہا ہے، جو انصاف کی آواز بلند کررہے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا ہے کہ صحافی سمیع ابراہیم کو تنگ کیا جا رہا ہے، حلیم عادل شیخ سندھ اسمبلی میں عوام کی بات کرتے ہیں، حلیم عادل کی پانچ گھنٹے کی تکلیف تھی، پیپلز پارٹی کے یہ کرتوت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ کے عوام کی چیخیں نکالی ہوئی ہیں، سندھ میں صحت اور تعلیم کا نظام نہیں ہے، لاڑکانہ میں ایڈز کے مریض بڑھ گئے ہیں۔خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ صحافیوں کی آواز کو بند کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، مولانا فضل الرحمان آج کہاں ہے؟ آج مہنگائی کہاں پہنچ گئی ہے، مولانا صاحب یہ منافقت نہیں ہے کیا؟