منگل‬‮ ، 07 اکتوبر‬‮ 2025 

عمران خان کے پوسٹرز اتار کر نازیبا بینرز لگائے گئے، انتظامیہ اورپولیس ان سے مل چکی ہے، شیخ رشید کا الزام

datetime 2  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عمران خان کے پوسٹرز اتار کر نازیبا بینرز لگائے گئے، انتظامیہ اورپولیس ان سے مل چکی ہے، شیخ رشید کا الزام

راولپنڈی (این این آئی)سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے الزام لگایا کہ عمران خان کے پوسٹرز اتار کر نازیبا بینرز لگائے گئے،

انتظامیہ اور پولیس ان سے مل چکی ہے۔میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ ہم نے عمران خان کے جو پوسٹرز لگائے،

اسکرین لگائی، وہ سرکاری ٹرکوں پر اتاری گئی اور ان کی جگہ عمران خان کے خلاف نازیبا اسکرین لگائی گئیں۔

انہوں نے کہاکہ لال حویلی سے پچاس سال کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا، انتظامیہ اور پولیس مل چکی ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ مقتدر حلقوں اور ایجنسی کو بتانا چاہتا ہوں یہ لڑائی کرنا چاہتے ہیں، تحقیق کی جائے اس کے پیچھے کون ہے،

حالات خراب ہوئے یا کوئی نقصان پہنچا امپورٹڈ حکومت ذمہ دار ہوگی۔سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر

پر اپنے بیان میں کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین اور قانون کی فتح ہے، 17جولائی کیالیکشن میں قوم امپورٹڈ حکومت کی سیاست کو دفن کر دے گی۔،

شیخ رشید نے کہا کہ ایاز امیر سمیت صحافیوں پر حملوں کی مذمت کرتا ہوں، حکومت جلد از جلد ملزموں کو گرفتار کرے۔انھوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کے ستائے اور مہنگائی کے مارے لوگ آج پریڈ گراؤنڈ میں ہوں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سعودی پاکستان معاہدہ


اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…