اسلام آباد (آن لائن)وزیر اعظم شہباز شریف نے اتحادیوں اور ناراض اراکین کو منانے کیلئے عملی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے ۔جمعرات کے روز وزیراعظم سے بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر خالد مگسی اور آزاد رکن اسلم بھوتانی نے ملاقات کی ہے،باپ اور آزاد رکن نے وعدے پورے نہ کرنے پر وزیر اعظم سے شکایات کے انبار لگا دیئے ،وزیر اعظم نے تمام مسائل کے حل کی یقین
دہانی کراتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارے ساتھ ہیں اور ساتھ ہ رہیں ،انشاء تمام مسائل بروقت حل اور اس کی خود نگرانی کروں گا،آئندہ شکایات کا موقع نہیں ملے گا،وزیر اعظم نے وفاقی وزیر احسن اقبال کو ناراض رکن اسلم بھوتانی کو مطلوبہ فنڈز فوری فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ،بعد ازاں وزیر اعظم سے رکن قومی اسمبلی عبید اللہ شادی خیل اور امانت شادی خیل سے بھی ملاقات کی اور ان کے مسائل کے حل کیلئے تمام فنڈز فوری دینے کے احکامات جاری کئے ،دونوں رہنمائوں نے وزیر اعظم کے معاشی اقدامات کی بھر پور حمایت کی ۔دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے وفاقی حکومتی اتحاد سے علیحدگی پر غور شروع کر دیا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایمل ولی خان کی زیرِ صدارت اے این پی کی مرکزی قیادت کا اجلاس منعقد ہوا،اجلاس میں حکومتی اتحاد کے لیے کیے گئے وعدوں اور ان پر عمل درآمد سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع نے اس بات کا انکشاف کیا کہ عوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا کی گورنر شپ لینے سے دستبردار ہو گئی ہے اور اے این پی رہنما ئوں نے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کی تجویز دے دی ہے تاہم اس حوالے سے ایمل ولی خان نے حتمی فیصلوں کے لیے مرکزی قیادت کا اجلاس عیدالاضحیٰ کے بعد طلب کر لیا ہے ۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اے این پی رہنمائوں نے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کا اختیار پارٹی سربراہ کو دے دیا ہے۔اے این پی قیادت کو شکایت ہے کہ حکومت کی جانب سے کیا گیا کوئی وعدہ پورا نہیں ہو سکا جبکہ اے این پی قیادت کو یہ شکایت بھی ہے کہ کسی بھی حکومتی فیصلے پر انہیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔