راولپنڈی، اسلام آباد( آن لائن، این این آئی ) عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید نے کہا ہے کہ چین نے امداد فوج کے کہنے پردی شہبازشریف کے کہنے پر100 روپے نہیں ملتے۔ اپنے ایک بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ سیاسی عدم استحکام ہے۔غریب کے خلاف 15 روز سے گلا گھونٹ بجٹ جاری ہے لیکن آئی ایم ایف اب بھی فیصلہ نہیں کررہا، اب سانس لینے پر ہی ٹیکس لگنا باقی ہے۔
جماعت اسلامی کے مہنگائی ٹرین مارچ کی حمایت کرتا ہوں۔شیخ رشید نے مزید کہا کہ مہنگائی کی شرح 30 فیصد بڑھ گئی ہے۔ سپر ٹیکس صنعتوں کو اور10 سے 40 ہزار دکانوں پرفکسڈ ٹیکس ظلم ہے۔ سیاسی لوٹوں کو ادائیگی ڈالروں میں ہوئی۔ہرکوئی گوادر میں سنگ بنیاد رکھتا ہے لیکن تعمیرات نہیں کرنے دی جاتی۔کفن اورقبر کا ریٹ دگنا ہوگیا ہے۔ غریب کا مسئلہ مہنگائی اورشہباز کا مسئلہ مری ہائے وے ہے۔دوسری جانب نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ صدر علوی کی جانب سے ایک کے بعد دوسرا ترمینی بل دستخط کے بغیر اعتراضات کے ساتھ واپس کرنا افسوسناک عمل ہے۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ بحیثیت رکن پارلیمنٹ مجھے صدر علوی کی غیر جانبدار رویہ پر گہری تشویش ہے، پی ٹی آئی کے سیاسی مقاصد کے لئے صدر علوی اپنے آئینی منصب کا غیر ضروری فائدہ اٹھا رہے ہیں،عمران خان کے دور میں انہوں نے ایوان صدر کو آرڈیننس فیکٹری بنایا۔
شیری رحمن نے کہاکہ اب صدر علوی پارلیمنٹ سے منظور شدہ قانون پر بھی ذاتی اعتراضات لگا کر واپس بھیج دیتے ہیں، وہ ملک کے نہیں عمران خان کے صدر بنے ہوئے ہیں۔ شیری رحمن نے کہاکہ عمران خان کی خوشنودی کے لئے وہ پارلیمنٹ سے منظور شدہ بلز واپس کر دیتے ہیں۔ انہوں ںے کہاکہ ترمیمی بلز پر دستخط کے وقت صدر صاحب علوی کہتے ہیں وہ اللہ تعالی کے سامنے جوابدہ ہیں۔
شیری رحمن نے کہاکہ عمران خان کے کہنے پر غیر جمہوری طور پر صدارتی آرڈیننس جاری کرنے اور اسمبلی تحلیل کرنے وقت کیا صدر علوی اللہ تعالی کو جوابدہ نہیں تھے؟ ۔شیری رحمان نے کہاکہ صدر علوی کو آئینی اور پارلیمانی معاملات میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے ۔