اسلام آباد ( آن لائن)حکومت اور اتحادی جماعتوں کے درمیان اختلافات کے باعث تین صوبے 3 ماہ سے آئینی بحران کا شکار ہیں،خیبر پختونخوا،سندھ اور بلوچستان کے گورنرز کی تعیناتی پر تاحال اتفاق نہ ہو سکا ۔ذرائع نے بتایا کہ حکومت اور اتحادی جماعتوں میں تین
صوبوں میں گورنرز کی تعیناتی کے لئے بات چیت چل رہی ہے ،اس وقت سندھ،خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں صوبائی اسمبلیوں کے سپیکرز قائم مقام گورنرز ہیں ،صدر عارف علوی کو گورنرز کی تعیناتی کیلئے بھیجی گئی ایڈوائس کی مدت بھی پوری ہوچکی ہے،کابینہ ڈویژن نے تینوں میں سے کسی صوبے کے گورنر کی تعیناتی کا نوٹیفیکشن جاری نہیں کیا،ذرائع نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کے گورنر کیلئے مسلم لیگ(ن) جے یو آئی (ف) اور پیپلز پارٹی میں اختلاف ہیں،گورنر کے عہدے کے لئے عوامی نیشنل پارٹی پہلے ہی دستبردار ہوگئی ہے،( ن) لیگ اقبال ظفر جھگڑا کو گورنر بنانا چاہتی ہے جبکہ جے یو آئی ف اور پیپلز پارٹی اپنے امیدوار چاہتی ہیں ،سندھ میں نسرین جلیل کو گورنر نامزد کیا گیا تھا تاہم ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کے ساتھ طے پا جانے والے تمام وعدوں کے پورا ہونے کے بعد یہ عہدہ لے گی،بلوچستان میں بلوچستان عوامی پارٹی ،بی این پی مینگل میں تنازع ہے ،ذرائع نے بتایا کہ تین صوبے تین ماہ کے بعد بھی گورنرز سے محروم ہیں اور بیگ ڈور رابطوں کے ذریعے بات چیت جاری ہے تاہم پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں آئینی بحران کے حل کے لئے ابھی تک کسی حتمی نتیجہ تک نہ پہنچ سکے۔