اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اور نگزیب نے کہاہے کہ بیرونی ملک سازش کا خط نکالنے والوں کی بیرونی ملک سازش پیچھے رہ گئی ہے، وہ مہنگائی کے لیکچر دے رہے ہیں،عمران خان نے جان بوجھ کر آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی
اور آنے والی حکومت کیلئے بارودی سرنگیں بچھا کر گئے ،بجٹ میں 17ارب روپے کی سبسڈی چینی ، گھی اور آٹے کی مد میں رکھی گئی ہے ،اگر یوٹیلٹی اسٹورپر قیمتوں میں فرق یا اشیاء دستیاب نہیں تو فال فری نمبر پر رابطہ کریں ، ٹیمیں فوری ایکشن لیں گی ،مشکل فیصلے عوام سمجھ رہے ہیں بہت جلد بہتری کی طرف جائیں گے۔پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ وزیراعظم کی سستا آٹا سکیم کے بعد ملک کے اندر سستا گھی اسکیم شروع ہو چکی ہے۔ انہوںنے کہاکہ 2018ء میں پاکستان میں آٹے کی قیمت 35 روپے فی کلو تھی، پچھلے چار سال میں آٹے کی قیمت 35 روپے فی کلو سے بڑھ کر 90 روپے سے 100 روپے کلو تک پہنچی، یوٹیلٹی اسٹورز سمیت پورے ملک میں آٹے کی کوالٹی پر بھی سمجھوتہ کیا گیا، آٹا سمگل ہوا، پہلے ایکسپورٹ ہوا، پھر امپورٹ ہوا، اس طرح قیمت میں اضافہ کیا گیا، چینی بھی پہلے ایکسپورٹ ہوئی پھر امپورٹ ہوئی، اور اس کی قیمت بھی بڑھی۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف نے مہنگائی کی بڑھی ہوئی شرح کو مدنظر رکھتے ہوئے یوٹیلٹی اسٹورز پر آٹے کی قیمت 400 روپے فی 10 کلو گرام مقرر کی۔ انہوںنے کہاکہ یکم جون 2022ء سے خیبر پختونخوا کے اندر یوٹیلٹی اسٹورز کے ذریعے آٹے کی قیمت 400 روپے فی 10 کلو گرام فراہمی کا منصوبہ شروع ہوا۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں یوٹیلٹی اسٹورز کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے وہاں 6 جون 2022ء سے 100 موبائل یوٹیلٹی اسٹورز کے یونٹ شامل کئے گئے، ان موبائل یوٹیلٹی اسٹورز کے ذریعے سستا آٹا خیبر پختونخوا کے لوگوں کو فراہم کیا جا رہا ۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ 9 جون کو فوری طور پر 500 اسٹیشنری ایڈیشنل یوٹیلٹی اسٹورز پوائنٹس آٹے کی ترسیل کے لئے مختص کئے گئے،اس میں مزید 100 اسٹیشنری پوائنٹس
آٹے کی ترسیل کیلئے مختص کئے گئے ہیں، اس طرح تقریباً 700 موبائل وینز اور 600 پوائنٹس پر آٹا 400 روپے فی 10 کلو گرام میں فراہم کیا جا رہا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ اس وقت تک 600 سیلز پوائنٹس پر 2 لاکھ 62 ہزار 434 آٹے کے 10 کلو کے بیگ تقسیم کئے جا چکے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ یوٹیلٹی اسٹیشنری پوائنٹس یا موبائل وینز جن علاقوں میں نہیں پہنچ پا رہیں اس کیلئے عوام کی آسانی کیلئے ٹال فری نمبر
080005590 پر رابطہ کر کے اپنی شکایت درج کروا سکتے ہیں۔ وزیر اطلاعات ونشریات نے کہاکہ آٹے کی کوالٹی یا قیمتوں میں فرق کے لئے کسی بھی شکایت کی صورت میں ٹال فری نمبر 051111123570 مختص کیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ 2018ء میں مسلم لیگ (ن) کے دور میں ایک کلو گھی کی قیمت 150 روپے تھی، پچھلے چار سال میں گھی 550 روپے سے 600 روپے کے درمیان فی کلو فروخت ہوتا رہا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ 9
جون کو گھی کی مد میں سبسڈی شروع کی گئی ہے، اس کا مجموعی حجم 3 ارب روپے ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ یوٹیلٹی اسٹورز میں آٹا، چینی اور دیگر اشیاء کی کمی کے لئے ایک مانیٹرنگ سسٹم قائم کیا گیا ہے، گھی کی قیمت مارکیٹ میں 550 روپے کلو تک پہنچ چکی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ گھی کی قیمت پر 250 روپے کی سبسڈی دے کر اسے 300 روپے فی کلو کر دی گئی ہے، تمام یوٹیلٹی اسٹورز پر گھی پر سبسڈی دی جا رہی ہے۔ وفاقی
وزیر نے کہاکہ پرائس کنٹرول کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں جو ذخیرہ اندوزی جیسے معاملات کی مانیٹرنگ کر رہی ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کسی جگہ پر یوٹیلٹی اسٹورز کی مد میں آٹا، گھی، چینی کو باہر مہنگا نہ فروخت کرنے پر مانیٹرنگ کی جا رہی ہے، سمگلنگ پر بھی مانیٹرنگ کی جا رہی ہیں۔وفاقی وزیر نے کہاکہ مانیٹرنگ کمیٹیاں چیف سیکریٹریز کو اپ ڈیٹ دیتی ہیں، ہر ہفتہ وزیراعظم اس پر اجلاس کرتے ہیں جس میں فوڈ سیکورٹی، صنعت
اور صوبائی چیف سیکریٹریز بھی موجود ہوتے ہیں۔ وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ عوام اگر یوٹیلٹی اسٹورز پر قیمتوں میں فرق دیکھیں یا یہ اشیاء دستیاب نہیں ہیں تو ٹال فری نمبر پر اطلاع دی جا سکتی ہے،عوام کی شکایت پر ٹیمیں فوری ایکشن لیں گی۔ انہوںنے کہاکہ بجٹ کے اندر 17 ارب روپے کی سبسڈی سستا چینی، گھی اور آٹے کی مد میں رکھی گئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ گھی کی مد میں دی گئی سبسڈی اس کے علاوہ ہے، 17 ارب روپے اگلے مالی سال کے لئے رکھے گئے ہیں، بی آئی ایس پی میں رجسٹرڈ غریب عوام کو ماہانہ دو ہزار روپے دیئے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بیرونی ملک سازش کا خط نکالنے والوں کی بیرونی ملک سازش پیچھے رہ گئی ہے، آج وہ مہنگائی کے لیکچر دے رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ عوام سستا پٹرول اور ڈیزل کی سبسڈی 786 پر ایس ایم ایس کر کے حاصل کر سکتے ہیں، یہ تمام چیزیں عوام کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے دی جا رہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پچھلے چار سال میں عوام مہنگائی کی زد میں رہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ موجودہ حکومت کو آئے ہوئے دو ماہ ہوئے ہیں اور وہ عوام کی مشکلات کو کم کرنے کا سوچ رہے ہیں،یہی وجہ ہے موجودہ حکومت عوام کو سبسڈی اور ریلیف دینے کیلئے اقدامات کر رہی ہیں، عوام کو روزانہ کی بنیاد پر اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ عمران خان نے جان بوجھ کر آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی،