عمران خان بتائيں 3 ٹکڑوں والا نظریہ زیک گولڈ اسمتھ نے دیا یا اسرائیل نے؟ مریم نواز

2  جون‬‮  2022

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے متنازع بیان پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو تین ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی بات کرنے والوں کی جماعت کے 3 حصے ہوں گے،فتنہ خان کی بات سے پوری قوم کو افسوس ہے، لوگوں میں غصے کی لہر ہے، وزیر اعظم دماغی اور نفسیاتی امراض کے ماہرین کا ایک

بورڈ تشکیل دیں جو عمران خان کا دماغی معائنہ کریں، عمران خان کادماغی مرض پاگل پن کے آخری مرحلے میں ہے، ایسے شخص کا پاکستان میں کھل عام گھومنا خطرے سے خالی نہیں ہے،عمران خان واحد شخص ہیں جو 30 روز میں بری طرح ناکام ہوئے،عمران خان، رانا ثنااللہ کے ڈر سے پشاور میں چھپ کر بیٹھا ہوا ہے،ہمیں کسی پر جھوٹے مقدمات بنا کر انتقام نہیں لینا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ فتنہ خان کی بات سے پوری قوم کو افسوس ہے، لوگوں میں غصے کی لہر ہے۔انہوں نے کہا کہ میں وزیر اعظم اور حکومت پاکستان سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ دماغی اور نفسیاتی امراض کے ماہرین کا ایک بورڈ تشکیل دیں جو عمران خان کا دماغی معائنہ کریں، کیونکہ ان کا دماغی مرض پاگل پن کے آخری مرحلے میں ہے، ایسے شخص کا پاکستان میں کھل عام گھومنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔مریم نواز نے کہا کہ جو اقتدار کبھی عمران خان کا تھا ہی نہیں وہ اس کے جانے پر اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھا ہے، جو مینڈیٹ اس نے عوام سے چھینا ہے آج وہی مینڈیٹ عوام نے آئینی طریقے سے واپس لیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان واحد شخص ہیں جو اقتدار میں آنے کے بعد 30 دنوں میں بْری طرح ناکام ہوا اور اقتدار جانے کے بعد اپوزیشن میں بھی 30 دنوں میں ناکام ہوا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی ناکامی کا ملبہ ہمارے ملک پر ڈال رہا ہے، عمران خان نے کہا کہ یہ ملک تین ٹکڑوں میں تقسیم ہوگا تو میں یہ سوال کرنا چاہتی ہوں کہ کبھی عمران خان یہ بیان دیتے ہیں کہ کشمیر کے تین حصے ہونے چاہئیں، تو عمران خان بتائے کہ ملک کو تین حصوں میں تقسیم کرنے والی تھیلی آپ کو کس نے دی ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے کہا کہ ملک کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کا کس کا یجنڈا ہے، کیا یہ اسرائیلی ایجنڈا ہے، پہلے کشمیر کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کا شوشہ چھوڑا اور آج پاکستان کو تین ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی بات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی بات کرنے والوں کی جماعت کے تین حصے ہوں گے بلکہ اس کی سیاست کے 300 ٹکڑے ہوں گے۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان میں سب کی قربانیاں ہیں، تین بار نواز شریف کو اقتدار سے نکالا گیا، ان کی بیٹی کو ان کے سامنے گرفتار کیا گیا، ایک پرانے اقامے پر ان کو نکالا گیا پھر بھی ہم نے برداشت کیا۔مریم نواز نے کہا کہ اس ملک کے لیے لوگوں نے شہادتین، پھانسیاں، جلاوطنیاں اور اپنے پیاروں کی قربانیاں برداشت کی ہیں، عمران خان کو کوئی حق نہیں کہ وہ ایسی بات کریں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان، رانا ثناء اللہ کے ڈر سے پشاور میں چھپ کر بیٹھا ہوا ہے، ایسے انسان کو اپنے آپ کو لیڈر کہتے ہوئے شرم آنی چاہیے جو کہتا ہے کہ مجھے راہداری کی ضمانت ملے گی اور مجھے کوئی گرفتار نہیں کرے گا تب ہی میں آؤں گا ورنہ میں پشاور میں چھپ کر بیٹھا رہوں گا۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان خیبرپختونخوا کے وسائل پر جوک بن کر بیٹھا ہے، صوبے کے سرکاری وسائل کو لوٹ رہا ہے۔عمران خان کے بیان پر مزید تنقید کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ رہنما، قوم کو جوڑتے ہیں توڑنے کی بات نہیں کرتے، ملک کا رہنما ملک کو جوڑنے کی باتیں کرتا ہے توڑنے کی نہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان کے جوہری پروگرام کو رول بیک کرنے کی بات کی، جوہری پروگرام کو ختم کرنے کی بات کی اور ایک غیر ملکی صحافی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے وزیر اعظم ہاؤس میں کہا تھا کہ پاکستان کو ایٹمی قوت کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ جب ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کا خواب دیکھا تو عمران خان بیرون ملک عیاشی کر رہا تھا اور جب نواز شریف نے ملک کو ایٹمی قوت دی تو اس وقت بھی عمران خان بیرون ملک عیاشی کر رہا تھا۔رہنما (ن) لیگ نے کہا کہ ہم نے بھی افواج پاکستان پر تنقید کی ہے لیکن صرف مثبت تنقید کی ہے اور وہ تنقید اس لیے کی ہے کہ اگر کوئی لائن کراس ہو رہی تھی تو اس کی نشاندہی ہو تاکہ ان (فوج) پر انگلیاں نہ اٹھیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ صحیح فیصلے نہیں ہوئے تو فوج تباہ ہوگی تو کیا آر ٹی ایس سسٹم بٹھانا، اپنے علاوہ پورے ملک کو جیل میں ڈالنا، انتقام لینا، مخالفین کو مارنا، معیشت کی تباہی پر خاموشی اختیار کرنا صحیح فیصلے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اگر ادارے آئین کا ساتھ دیں تو غلط فیصلہ ہے اور اگر عمران خان کا ساتھ دیں تو صحیح فیصلہ ہے۔

جب ملکی فوج کا سپہ سالار عمران خان کے ساتھ تھا تو صحیح فیصلہ تھا اور اب پاکستان کی تباہی کا بوجھ اگر انہوں نے اپنے سر سے اتارا اور اب وہ ان کے ساتھ نہیں تو غلط ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب عمران خان نے آئین شکنی کی تو عدالتیں کھلیں اور اب وہ عدالتوں کو سیاست میں گھسیٹ رہے ہیں اور عدالتوں سے کہہ رہے ہیں کہ مجھے مارچ کرنے کی اجازت لے کر دیں۔نیب چیئرمین کی تعیناتی سے متعلق سوال پر مریم نواز نے کہا کہ نیب چیئرمیں ایسا ہی ہوگا، ہمیں کسی پر جھوٹے مقدمات بنا کر انتقام نہیں لینا، ہم نے کسی کو صرف اس لیے اٹھا کر بند نہیں کرنا کہ وہ میری حکومت کے خلاف جلسے کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب چیئرمین ایسا ہونا چاہیے جو میرٹ پر فیصلے کرے جو چہرے دیکھ کر نہیں بلکہ مقدمے دیکھ کر فیصلہ کرے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…