پشاور(این این آئی)خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن نے حکومت کی کارکردگی پر شدیدتنقید کرتے ہوئے کہا کہ نوسال سے پی ٹی آئی حکومت قائم ہے آج یہ صوبہ680ارب روپے کامقروض ہوچکاہے ایک بی آرٹی کے علاوہ کوئی دوسراپراجیکٹ ہوتودکھائے۔حکومت نے قبائلی عوام کیساتھ زیادتی اورناانصافی کارویہ اپنائے رکھا بنیادی سہولیات نہیں ایجوکیشن سیکٹرخراب ہے حلقہ میں بجلی نہیں ہوتی صوبے کاغریب مررہاہے۔
صوبائی تعلیم کامران خان بنگش نے کہاہے کہ ایوان میں منافقت اور پوائنٹ سکورننگ کامظاہرہ ہورہاہے انہوں نے باپ پارٹی کے پارلیمانی لیڈر بلاول آفریدی کا نام لئے بغیرکہاکہ وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتمادتحریک میں 45ایم پی اے کی حمایت کادعویٰ کرنیوالاعین وقت پرغائب رہا۔انکے اوپر کسی کواعتماد نہیں پیسوں کے بل بوتے پر یہ لوگ آتے ہیں مڈل کلاس کایہ لوگ راستہ روکتے ہیں بلوچستان میں انکے اپنے لوگوں نے ان کاساتھ نہیں دیا کے پی ہاوس میں 88ایم پی ایز نے وزیراعلیٰ پراعتمادکااظہار کیا۔وفاق میں وزارتوں کیلئے یہ لوگ بلوچستان عوامی پارٹی میں شامل ہوجاتے ہیں اوریہاں بھڑکیں مارنے آجاتے ہیں۔قبل ازیں بلاول آفریدی نے نکتہ اعتراض پر کہاکہ سابقہ حکومت نے قبائلی عوام کیساتھ زیادتی اورناانصافی کارویہ اپنائے رکھا بنیادی سہولیات نہیں ایجوکیشن سیکٹرخراب ہے حلقہ میں بجلی نہیں ہوتی صوبے کاغریب مررہاہے یہاں پر کسی بھی ڈیپارٹمنٹ کی بات کی جائے تو کسی کابھی حال ٹھیک نظرنہیں آرہا یہاں کانظام ابترہوچکاہے تحریک انصاف نے یہ نعرہ لگایاتھاکہ ہم جب آئینگے تو صوبے کی خدمت کرینگے پی ٹی آئی مرکزاورصوبوں میں ہوتے ہوئے بھی اس ملک کی خدمت نہیں کرسکی ایم پی اے اختیارولی نے کہاکہ نوسال سے پی ٹی آئی حکومت قائم ہے آج یہ صوبہ680ارب روپے کامقروض ہوچکاہے ایک بی آرٹی کے علاوہ کوئی دوسراپراجیکٹ ہوتودکھائے
آپ نے بی آرٹی کی تحقیقات پرسٹے لیاہواہے 2018ء میں بجلی لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج پر مجھ پر پرچہ کاٹاگیاکوئی ایسابندہ تھا جوبجلی لوڈشیڈنگ پراحتجا ج کرتاپٹرول مصنوعات کی قیمتوں پر اضافے کیخلاف کسی نے آیااحتجاج کیاتھا ہم نے سائیکل پر بیٹھ کر احتجاج کیاآپ لوگ بھی احتجاج کریں لیکن احتجاج کی اصل جگہ یہاں چند قدم دوروزیراعلیٰ ہاوس ہے۔