اسلام آباد(آن لائن)سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ڈاکٹر شیری مزاری کی گرفتاری مقدمات نہیں بلکہ ان کے خیالات کی وجہ سے ہوئی ہے 1972 کا اینٹی کرپشن کا ایک کیس ہے شیریں مزاری پر جب مقدمہ بنایا گیا تو وہ چھ سال کی تھیں یہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور شیریں مزاری جیسی قد اور شخصیت کو گرفتار کیا گیا ہے
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا انھوں نے یہ بھی کہا کہایم ڈبلیو ایم کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے ہمارا ساتھ دیایہ جنگ ہمارے بچوں کے مستقبل کی جنگ ہیخبریں آ رہی ہیں کہ حمزہ شہباز نے رہائی کا حکم دیا ہیکیا حمزہ شہباز بادشاہ ہیں کہ پہلے گرفتاری کا حکم دیا اور اب رہائی کا حکم دیا وزیراعظم باپ اور وزیر اعلی بیٹا ہے یہ اس ملک کی توہین ہیجب گیڈر کی موت آتی ہے تو وہ شہر کی طرف بھاگتا ہے اپ کتنی گرفتاریاں کریں گے سرکاری جگہ کم پڑ جائے گی مریم نواز کا تو پورا ٹرائل ہوا تھا اس کے بعد گرفتاری ہوئی اسلام آباد ہائیکورٹ نے کوئیک ایکشن لیا شکر گزار ہیں عدلیہ سے یہی توقع ہے,ہم اغواء سے رہائی کیلئے مکمل متحرک تھیچار بجے ہائیکورٹ پہنچے تھے اب ساڑھے گیارہ بجے عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے آئی جی,سیکرٹری داخلہ سمیت اعلی حکام کو یہاں طلب کرلیا گیا شیری مزاری کو رات ساڑھے گیارہ بجے ہائیکورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی شیری مزاری کیخلاف کیس بنانے کی مذمت کرتے ہیں ہم یہ جنگ جیت کہ رہیں گے ہم یہ مستقبل کیلئے جنگ جیت کر رہیں گے ملتان جلسے کے بعد حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہیں حمزہ شہباز کوئی بادشاہ ہیں کہ پہلے گرفتاری پھر رہائی کا حکم دیں باپ بیٹا خود کیسز میں ہیں اربوں روپے کی کرپشن پر پردہ ڈالا جارہا ہے کیسز والوں کو وزیراعظم,وزیراعلی اور وزیر بنادیا گیا جب عمران خان کال دیتے تو ہر طرف سر ہی سر نظر نظر آئیں گیاحتجاج پرامن ہے لیکن اگر جنگ لڑنی ہی ہے تو جنگ لڑنے کیلئے تیار ہیں ۔