اسلام آباد(آن لائن)حکومت میں رہنا ہے یا نہیں وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر تمام اتحادیوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے مشکل فیصلے کرنے کیلئے تمام شراکت داروں کا تعاون مانگ لیا ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے
حکومت چھوڑنے کا اشارہ دیتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ اگر تمام شراکت دار اہم فیصلوں میں تعاون اور حمایت نہیں کرتے تو حکومت چھوڑ دی جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف اداروں کی مبینہ مداخلت سے وزیراعظم شہباز شریف اور اتحادی کافی پریشان نظرآرہے ہیں اور انہوں نے ایک بار پھر تمام اتحادیوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے مشکل فیصلے کرنے کیلئے تمام شراکت داروں کا تعاون مانگ لیا ہے ۔تحادی اور وزیر اعظم دونوں اعلی عدلیہ کے حالیہ از خود نوٹس سے خوش نہیں ہیں اور حکومتی اجلاسوں میں اسے انتظامی امور میں مداخلت قرار دیا گیا ہے۔ حکومت کو بعض اداروں کی طرف سے اب بھی تحریک انصاف کو سپورٹ کرنے کا بھی شکوہ کیا جار ہا ہے ن لیگ کے قائد میاں نواز شریف کا کہنا ہے کہ اگر تمام شراکت دار اہم فیصلوں میں تعاون اور حمایت نہیں کرتے تو حکومت چھوڑ دی جائے،تمام صورت حال وزیراعظم اتحادیوں کے سامنے رکھیں اور متفقہ فیصلہ لیں۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اداروں کی طرف سے نیوٹرل رہنے سے بھی حکومت ناخوش ہے اس ساری صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اداروں کی جانب سے حکومت کو واضح پیغام دیا گیا ہے ہم نیوٹرل ہیں تو ہمیں نیوٹرل ہی رہنے دیا جائے۔